Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات کی رانی

سلام سندیلوی

رات کی رانی

سلام سندیلوی

MORE BYسلام سندیلوی

    کوئی دیکھے تو ذرا رات کی رانی کا جمال

    رخ پہ غازے کی مہک عطر میں آلودہ لباس

    اللہ اللہ یہ ہے پھول بھی کتنا خودبیں

    حسن و رعنائی کا کس درجہ اسے ہے احساس

    مرمریں رنگ سبک جسم دہن چھوٹا سا

    لمبی گردن کسی مے کش کی صراحی جیسے

    شاخ نازک پہ چمکتا ہے شب رنگیں میں

    کسی ٹوٹے ہوئے تارے کی تجلی جیسے

    دن کے اوقات میں یہ پھول نہیں کھلتا ہے

    رات کے وقت ہی اٹھلاتا ہے یہ سیمیں تن

    شب کے پردے ہی میں کرتا ہے یہ آرائش رخ

    اس کی زلفوں سے مہک اٹھتے ہیں گلزار و چمن

    دن میں دیکھے تو کوئی اس کی پریشاں حالی

    چہرہ اترا ہوا خاموش فسردہ منہ بند

    کوئی دوشیزہ ہے جو رہتی ہے دن میں غمگیں

    شب کے آتے ہی یہ ہو جاتی ہے لیلیٰ خرسند

    دن میں یہ ملگجے کپڑوں میں نظر آتی ہے

    رات میں کرتی ہے آرائش زلف و رخسار

    دن میں رہتی ہے یہ ناظورۂ گل پردے میں

    رات کے وقت دکھاتی ہے جوانی کی بہار

    اپنے عاشق سے ملاقات کی خاطر دم شب

    کنج گلشن میں پسند آئی رہائش اس کو

    مجھ کو اس پھول پہ شیریں کا گماں ہوتا ہے

    اپنے فرہاد سے ہے وصل کی خواہش اس کو

    مأخذ:

    برگ وبار (Pg. 72)

    • مصنف: سلام سندیلوی
      • ناشر: نسیم بک ڈپو، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1976

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے