Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حمد کے معنی

زیب عثمانیہ

حمد کے معنی

زیب عثمانیہ

MORE BYزیب عثمانیہ

    گھر سے جا کر روز سویرے

    مکتب آ کر روز سویرے

    جو نغمے گاتے ہو اکثر

    گا کر لہراتے ہو اکثر

    ہے تو وہ بھی حمد خدا کی

    حمد خدائے ارض و سما کی

    لیکن وہ تعریف بھی کیا ہے

    صرف زباں پر جس کی صدا ہے

    معنی ہیں یہ حمد خدا کے

    حمد خدائے ارض و سما کے

    رب کے نام میں ہے جو نیکی

    وہ ہم میں پیدا ہو نیکی

    نام ہوں رب کے جس سے روشن

    کام ہوں رب کے جس سے روشن

    کرتا ہے وہ احساں سب پر

    کیا عاقل کیا ناداں سب پر

    ہم بھی ڈالیں خوئے احساں

    ہم میں بھی ہو بوئے احساں

    راجہ یا کنگال ہو کوئی

    گورا ہو یا لال ہو کوئی

    اس کی نظر میں سبھی برابر

    اس کے گھر میں سبھی برابر

    ہم بھی برابر جانیں سب کو

    ہم بھی برابر مانیں سب کو

    رعب نہ مانیں دھن دولت کا

    فرق نہ جانیں دھن دولت کا

    مظلوموں کا حامی ہے وہ

    معصوموں کا حامی ہے وہ

    ہم بھی لوگوں کے کام آئیں

    ان کے ہر دکھ کو اپنائیں

    ہندو مسلم سکھ عیسائی

    امی ابا بہنا بھائی

    یہ تو ہیں سب نام ہمارے

    دیکھتا ہے وہ کام ہمارے

    اچھا کام ہے اس کو پیارا

    نیک انجام ہے اس کو پیارا

    ہم بھی سب کا رتبہ مانیں

    ہم بھی سب کو اچھا جانیں

    جن لوگوں کے کام ہیں اچھے

    کاموں کے انجام ہیں اچھے

    برے بھلے سے واقف ہے وہ

    کھلے ڈھکے سے واقف ہے وہ

    ہم بھی اپنا علم بڑھائیں

    قدرت کے رازوں کو پائیں

    ظالم سے ہے بیر خدا کو

    پرمیشور کو ان داتا کو

    بس پھر ہم پر فرض یہی ہے

    زیبؔ کی تم سے عرض یہی ہے

    اپنوں پر کیا بیگانوں پر

    رحم کرو سب انسانوں پر

    اچھے انساں بن کے دکھا دو

    حمد کے معنی سب کو بتا دو

    مأخذ:

    چاند ستارے (Pg. 6)

    • مصنف: زیب عثمانیہ
      • ناشر: حالی پبلیشنگ ہاؤس، دہلی
      • سن اشاعت: 1947

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے