Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشمیری مرغی

سلام شاہدی

کشمیری مرغی

سلام شاہدی

MORE BYسلام شاہدی

    پاپا میرے کشمیر سے آئے

    ساتھ میں اک مرغی بھی لائے

    نسل بھی اس کی کشمیری ہے

    روپ ادا بھی کشمیری ہے

    کتنی سندر کتنی پیاری

    پر ہیں اس کے یا گل کاری

    قوس و قزح سے رنگ ہیں اس کے

    اودے پیلے لال اور نیلے

    انڈے دیتی ہے روزانہ

    خوب ہی کھاتی ہے یہ دانہ

    صحن میں دن بھر گھومتی ہے یہ

    ہر شے اچھی چومتی ہے یہ

    پاس ہے کوڑے کے جاتی

    گندی چیزیں بھی ہے کھاتی

    ببلو جب بھی پاس بلائے

    دوڑ کے فوراً یہ بھی آئے

    کٹ کوں کٹ کوں کرتی ہے یہ

    اپنا رقص دکھاتی ہے یہ

    گود میں پھر وہ لے لیتا ہے

    منہ میں دانا دے دیتا ہے

    چیونٹے کیڑے کی دشمن ہے

    چڑیا کوے کی دشمن ہے

    چونچ سے مار بھگا دیتی ہے

    جیت کی پھر یہ صدا دیتی ہے

    یوں تو بہادر اور جری ہے

    لیکن اک عادت یہ بری ہے

    بلی جب بھی آ جاتی ہے

    یہ ڈربے میں گھس جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے