Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئل

MORE BYطلحہ رضوی برق

    آم کی شاخوں میں موجر اس سال بہت کم آیا ہے

    کیوں دیر سے کوئل کوک رہی ہے

    کیا سمجھوں فطرت کے اشارے

    ہنس کر اک بھولے بچے نے بھی ساتھ ہی اس کے کوک شروع کی

    جیسے چڑانا چاہتا ہو وہ

    کوئل کی اس کو ہو کو ہو پر

    یا پھر دونوں ہی واقف ہوں

    باغ کی بھینی خوشبوؤں سے

    ہوا کے جھونکے کیا کہتے ہیں

    ڈالیاں جھک کر کیا سنتی ہیں

    غور سے کوئل کی سرخ آنکھیں دیکھ کے بچہ بول اٹھا

    کیوں کوکتی ہے کیوں روتی ہے تو

    آم کے پھلنے اور نہ پھلنے سے کوئل

    پیاری کوئل تجھ کو فائدہ ہی کیا ہوگا

    موجر آئے نہ آئے تیری بلا سے

    چپ رہ کوئل رنج نہ کر جا اڑ جا

    میں نے سنا ہے آم کے پھلتے

    تیرا تو منہ پک جائے گا

    مأخذ:

    masarrat jild 2 shumara 6,7 june july 1967 (Pg. 19)

      • ناشر: ضیاء الرحمن غوثی
      • سن اشاعت: 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے