Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاکھوں میں ایک مونٹو

بلقیس ظفیر الحسن

لاکھوں میں ایک مونٹو

بلقیس ظفیر الحسن

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    ممی خفا ہیں ان کی سنتا نہیں ہے مونٹو

    پاپا کو ہے شکایت پڑھتا نہیں ہے مونٹو

    اور مونٹو میاں اب حیران سے کھڑے ہیں

    سن سن کے ڈانٹ ان کے تو کان پک گئے ہیں

    ہو فینٹم کہ ٹن ٹن یا ٹارزن کے قصے

    کیا کیا نہیں پڑھا ہے کیا کیا نہیں وہ پڑھتے

    اور اس پہ یہ شکایت پڑھتا نہیں ہے کچھ بھی

    پڑھنا نہیں تو کیا ہے حد ہے زیادتی کی

    کم آئے ہیں جو نمبر ایسا بھی کیا ہوا ہے

    ہر بار آؤ اول یہ کس جگہ لکھا ہے

    اپنی طرف سے پرچہ لکھا تھا ٹھیک یوں تو

    اگزامنر سے شاید کچھ بھول ہو گئی ہو

    اتنا بھی کیا بگڑنا کیا فیل ہو گئے ہیں

    اس امتحان سے آگے سو امتحاں پڑے ہیں

    کیا مونٹو میاں ہیں سب لوگ دیکھ لیں گے

    ہر امتحاں میں اول اب آ کے ہم رہیں گے

    ممی سہیلیوں میں بانٹیں گی تب مٹھائی

    جو آج ڈانٹتے ہیں دیں گے وہ کل بدھائی

    خوش ہو کے ایک اک سے کہتے پھریں گے پاپا

    یہ اپنا مونٹو تو لاکھوں میں ایک نکلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے