Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قصہ خوانی

یامین

قصہ خوانی

یامین

MORE BYیامین

    سن کے بھی چپ ہی رہا

    تلخ باتیں مشک بار افغانی قہوے کے

    رسیلے گھونٹ میں گھل مل گئیں

    یہ حقیقت اور تھی کہ باپ دادا قصہ گو مشہور تھے

    اس لیے وہ چپ رہا

    تاریخ کے نقشے میں

    جن شہروں کی شہرت گونجتی ہے

    وہ خموشی کے اس ازلی رنگ سے ظاہر ہوئے

    جس سے شناسائی نہیں ہے

    اس ہجوم شور و شر کی

    اس نے سوچا

    یاد گاری چوک میں چاروں طرف

    یہ بولتے بازار ہیں

    اس لیے افسردگی میں گم کھڑے

    اس بید مجنوں پر

    نظر پڑتی نہیں

    جو اکیلا رہ گیا ہے قصہ خوانوں میں یہاں

    بے رنگ اکھڑتی چھال پر

    چاقو سے کندہ نام پھیکا پڑ گیا ہے

    کندہ کاری جا ملی ہے خاک سے

    وقت کی غفلت نے کیا ثابت کیا

    زخم کھانے اور لگانے والوں میں

    کون فتح یاب ہیں

    شیریں گل!

    آگے سنا

    کیا سبز آنکھوں میں بھی خاکی خواب ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    قصہ خوانی نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے