اداس شہر کی گلیوں میں رقص کرتے ہیں
بلائیں لیتے ہیں آوارہ گرد خوابوں کی
دعائیں دیتے ہیں بچھڑے ہوؤں کو ملنے کی
سنوارتے ہیں خم گیسوئے تمنا کو
پکارتے ہیں کسی اجنبی مسیحا کو
سمیٹ لیتا ہے جب چاند اپنی کرنوں کو
تو دن کے گہرے سمندر میں ڈوب جاتے ہیں
یوں ہی ہمیشہ طلوع و غروب ہوتے ہیں
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 79)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.