تعطیلات
بڑوں کو اور چھوٹوں کو انہیں صدمات نے مارا
مجھے دفتر انہیں کالج کی تعطیلات نے مارا
کبھی سردی کی چھٹی ہے کبھی گرمی کی چھٹی ہے
یہ سب اس کے علاوہ ہیں جو ہٹ دھرمی کی چھٹی ہے
کبھی تعطیل کھانے کی کبھی تعطیل پینے کی
پڑھائی دو مہینے چھٹیاں ہیں دس مہینے کی
ابھی پرسوں تو ہے رنگینیٔ حالات کی چھٹی
پھر اس کے بعد پورے ماہ ہے برسات کی چھٹی
کبھی اسکول میں استاد کے سر درد کی چھٹی
ہوائے سرد چل جائے تو پھر ہر فرد کی چھٹی
کبھی افسر کو تھوڑا سا بخار آ جائے تو چھٹی
کبھی سسرال سے بیگم کا تار آ جائے تو چھٹی
کبھی ٹیبل پہ رکھ کے پاؤں سو جانا بھی چھٹی ہے
کبھی دفتر سے اٹھ کر گول ہو جانا بھی چھٹی ہے
ابھی تو درد کے آثار کچھ باقی ہیں سینے میں
ابھی تو بیس ہی ناغے ہوئے ہیں اس مہینے میں
غرض جو تین سو پینسٹھ دنوں کے گوشوارے ہیں
ہمارے تین سو دن ہیں فقط پینسٹھ تمہارے ہیں
- کتاب : No Problem (Pg. 99)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.