Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعطیلات

خالد عرفان

تعطیلات

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    بڑوں کو اور چھوٹوں کو انہیں صدمات نے مارا

    مجھے دفتر انہیں کالج کی تعطیلات نے مارا

    کبھی سردی کی چھٹی ہے کبھی گرمی کی چھٹی ہے

    یہ سب اس کے علاوہ ہیں جو ہٹ دھرمی کی چھٹی ہے

    کبھی تعطیل کھانے کی کبھی تعطیل پینے کی

    پڑھائی دو مہینے چھٹیاں ہیں دس مہینے کی

    ابھی پرسوں تو ہے رنگینیٔ حالات کی چھٹی

    پھر اس کے بعد پورے ماہ ہے برسات کی چھٹی

    کبھی اسکول میں استاد کے سر درد کی چھٹی

    ہوائے سرد چل جائے تو پھر ہر فرد کی چھٹی

    کبھی افسر کو تھوڑا سا بخار آ جائے تو چھٹی

    کبھی سسرال سے بیگم کا تار آ جائے تو چھٹی

    کبھی ٹیبل پہ رکھ کے پاؤں سو جانا بھی چھٹی ہے

    کبھی دفتر سے اٹھ کر گول ہو جانا بھی چھٹی ہے

    ابھی تو درد کے آثار کچھ باقی ہیں سینے میں

    ابھی تو بیس ہی ناغے ہوئے ہیں اس مہینے میں

    غرض جو تین سو پینسٹھ دنوں کے گوشوارے ہیں

    ہمارے تین سو دن ہیں فقط پینسٹھ تمہارے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : No Problem (Pg. 99)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے