aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتا تیری غذا کیا ہے

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

بتا تیری غذا کیا ہے

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    اگر دعوت ہو کھانے کی تو اس میں سوچنا کیا ہے

    نہیں گر یہ خدا کی دین تو اس کے سوا کیا ہے

    جو گھر میں دال روٹی روز ہی کھائے بلا ناغہ

    وہی جانے گا بریانی متنجن میں مزا کیا ہے

    مرا یہ مشورہ تو مان لے ہوگا بھلا تیرا

    کبھی یہ بھول کر مت دیکھ دستر پہ رکھا کیا ہے

    مقدر میں جو لکھا ہے ترے کھا لے اسے ڈٹ کر

    تکلف تو سراسر اک اذیت کے سوا کیا ہے

    سمجھ لے نام تیرا ہی لکھا ہے دانے دانے پر

    کبھی مت سوچ معدے کے لئے اچھا برا کیا ہے

    تو حفظ ما تقدم اور اطمینان کی خاطر

    پکڑ کر میزباں کو پوچھ لے آخر پکا کیا ہے

    کبھی تو نے پڑھا بھی ہے مرے کپڑے کے دستر پر

    جلی حرفوں کی جو تحریر ہے اس میں لکھا کیا ہے

    شکم کو کر وسیع اتنا کہ ہر پکوان سے پہلے

    تجھے خود میزباں پوچھے بتا تیری غذا کیا ہے

    مجھے کھانے کے فوراً بعد ہی پھر بھوک لگتی ہے

    کوئی تو یہ بتائے ؔخواہ مخواہ مجھ کو ہوا کیا ہے

    مأخذ:

    بہ فرض محال (Pg. 30)

    • مصنف: غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
      • ناشر: قلم پبلی کیشنز، ممبئی
      • سن اشاعت: 1992

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے