عذرا نقوی
غزل 17
نظم 15
اشعار 6
پھیلتے ہوئے شہرو اپنی وحشتیں روکو
میرے گھر کے آنگن پر آسمان رہنے دو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بچپن کتنا پیارا تھا جب دل کو یقیں آ جاتا تھا
مرتے ہیں تو بن جاتے ہیں آسمان کے تارے لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب کی بار جو گھر جانا تو سارے البم لے آنا
وقت کی دیمک لگ جاتی ہے یادوں کی الماری میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آنے والے کل کی خاطر ہر ہر پل قربان کیا
حال کو دفنا دیتے ہیں ہم جینے کی تیاری میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
حقیقتیں تو مرے روز و شب کی ساتھی ہیں
میں روز و شب کی حقیقت بدلنا چاہتی ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
افسانہ 14
کتاب 198
ویڈیو 6
This video is playing from YouTube