شعراکی فہرست
سیکڑوں شاعروں کا منتخب کلام
- غزل
- نظم
- شعر
- افسانہ
- مضمون
- اقوال
- مزاحیہ شاعری
- طنز و مزاح
- ہندی غزل
- دوہا
- ریختی
- افسانچے
- رباعی
- مرثیہ
- سہرا
- کلیات
- غیر متداول غزلیں
- ڈرامہ
- ناولٹ
- قادر نامہ
- قصیدہ
- نعت
- قطعہ
- سلام
- منقبت
- قصہ
- مخمس
- رباعی مستزاد
- خود نوشت سوانح
- مثنوی
- واسوخت
- تضمین
- غیرمتداول اشعار
- ترکیب بند
- تلمیح
- بچوں کی کہانی
- کہہ مکرنیاں
- لوری
- ہائیکو
- گیت
- عشرہ
- پہیلی
- ترجمہ
- خاکہ
- رپورتاژ
- انٹرویو
- خط
- حمد
- شاعری کے تراجم
- فلمی گیت
- نثری نظم
- تروینی
ایس معشوق احمد
سعادت حسن منٹو
ناموراردو فکشن رائیٹر- شاہکار افسانوں کے خالق، جن میں 'ٹھنڈا گوشت' ، 'کھول دو' ، ٹوبہ ٹیک سنگھ'، 'بو' وغیرہ قابل ذکر ہیں
صغیر افراہیم
معاصر فکشن نویس، جدید سماجی مسائل کی عکاس کہانیاں اور ناول لکھنے کے جانے جاتے ہیں۔
سجاد باقر رضوی
صلاح الدین احمد
نامور ادیب ، رسالہ ’ادبی دنیا‘ کے مدیر اور ’’اردو بولو اردو لکھو اردو پڑھو‘‘ کی تحریک سرخیل تھے۔پنجاب کے خطے میں بابائے اردو کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
سلام بن رزاق
ممتاز معاصر افسانہ نگار ، حاشیائی سماج کی کہانیاں لکھنے کے لیے معروف ۔ ہندوستانی زبانوں کے فکشن کے اردو تراجم کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔
سرورالہدیٰ
امریکہ میں مقیم نظم کے شاعر ، غزل کے خلاف خیالات کے لئے معروف
شان الحق حقی
ممتاز عالم، مترجم، ماہر لسانیات و شاعر جنہوں نے آکسفورڈ ڈکشنری کا اردو ترجمہ پیش کیا
شاہد احمد دہلوی
صاحب طرز ادیب، رسالہ ساقی کے مدیر،مترجم ، ماہر موسیقی، ڈپٹی نذیر احمد کے پوتے اور مولوی بشیرالدین احمد کے فرزند تھے۔
شیخ محمد اکرام
مورخ، محقق،ہندوستانی مسلمانوں کی ثقافتی اور مذہبی تاریخ لکھی جو تین جلدوں میں شائع ہوئی,علمی خدمات کی بنا پر حکومت ایران نے آپ کو نشان سپاس اور حکومت پاکستان نے (ستارہ امتیاز) کے اعزازات عطا کیے
شوکت تھانوی
شبلی نعمانی
اردو تنقید کے بانیوں میں نمایاں، عظیم مورخ، عالم دین، سیاسی مفکر اور فارسی شاعر، اپنی تنقیدی کتاب’ شعر العجم‘ کے لئے مشہور
سر سید احمد خاں
ممتاز دانشور ، محقق اور ماہر تعلیم ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی
صوفی غلام مصطفےٰ تبسم
ایک مشہور شاعر، اردو کے علاوہ فارسی اور پنجابی ادب میں بھی اپنی خدمات کے لیے معروف
سید عابد حسین
سید سبط حسن
سید سلیمان ندوی
اردو ادب کے نامور سیرت نگار، عالم، مؤرخ اور چند قابل قدر کتابوں کے مصنف تھے جن میں سیرت النبی کو نمایاں حیثیت حاصل ہے۔