aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
परिणाम "صراحت"
सराहत अहमद सराहत
born.2000
शायर
आसिम वास्ती
born.1958
सबाहत उरूज
born.1995
सबाहत फ़िरदौस
लेखक
सबाहत सलमान
संपादक
जिस में गुंजलक न हो थोड़ी भी सराहत है वहीवो किनाया है जो तसरीह से भी हो औला
غزل کہنا نہایت آسان ہے اور بہت مشکل بھی۔ میرے نزدیک مشاعروں کی مقررہ طرحوں سے غزل کو فائدہ بھی ہوا اور نقصان بھی۔ فائدہ تو یہ ہوا کہ قید کی حد میں آزادی کی حد بڑھانے کا رواج ہوا اور نقصان یہ کہ غزلیں صرف ذاتی واردات نہ رہیں، مجلس آداب واسالیب کی آئینہ دار بھی ہوگئیں، اس لیے جدید غزل میں طرحی غزلوں کی کمی ایک اچھا میلان ہے۔ ہاں اساتذہ کی زمینوں ...
कर दी ज़बान-ए-शौक़ ने सब शरह-ए-आरज़ूअल्फ़ाज़ में अगरचे सराहत न हो सकी
یہ تنقیدی شعور بھی اچھی روایات کا حامل تھا، اس میں فن کی نزاکتوں کا احساس تھا اور اس کی خاطر ریاض کرنے کا احترام، یہ قدرے محدود اور روایتی تھا اور ضبط و نظم کا ضرورت سے زیادہ قائل، یہ ہر نشیب و فراز کو ہموار کرنا چاہتا تھا اور ہر ذہن کو ایک ہی سانچے میں ڈھالنا چاہتا تھا، یہ بات اشاروں میں کرتا تھا، وضاحت صراحت، تفصیل کا قائل نہ تھا، اس میں مدح ہوتی...
وہ بھلا میری باتوں کو کیا سننے والے تھے۔ ان کے تو دل میں زخم تھے۔ تمام عمر مصیبت اٹھائی تھی، نا اہلوں کو آرام و آسائش میں دیکھ کر وہ زخم ہرے ہو جاتے تھے۔ زبان اپنی تھی، کسی کا دینا نہیں آتا تھا۔ بے نقط سنا کر دل ٹھنڈا کر لیتے تھے۔زمانے کے ہاتھوں ان کی طبیعت میں ایک دوسرا انقلاب یہ بھی ہوگیا تھا کہ جتنی ان کی نگاہ وسیع ہوئی، اتنا ہی ان کا دل تنگ ہوا۔ جتنی ان کے قلم میں روانی پیدا ہوئی اتنی ہی ان کی مٹھی بند ہوئی۔ میں ان کی پیٹھ پیچھے نہیں کہتا جب ان کے منہ پر کہہ چکا ہوں کہ مولوی صاحب، آپ کی کفایت شعاری نے بڑھتے بڑھتے کنجوسی کی شکل اختیار کر لی ہے تو اب لکھتے کیوں ڈروں۔ واقعی بڑے ہی کنجوس تھے۔ ہزار روپے کے گریڈ میں تھے۔ دارالترجمہ سے بہت کچھ مل جاتا تھا مگر خرچ کی پوچھو تو صفر سے کچھ ہی زیادہ ہوگا۔ اس کی صراحت میں آگے چل کر کروں گا۔ ہاں، ان کا یہ عذر سب کو ماننا پڑے گا کہ مفلسی کے پے در پے حملوں نے ان کی آنکھیں کھول دی تھیں۔ ان کو یہ بھی معلوم نہ تھا کہ وہ اس خدمت پر کب تک ہیں اور کب نکال دیے جائیں گے۔ خشک سالی کے اندیشے سے ارزانی کے زمانے میں کھتے بھرنے کی فکر میں رہے۔ خود چل بسے اور جمع پونجی دوسروں کے لیے چھوڑ گئے۔ اور چھوڑ بھی اتنی گئے کہ بعض لوگوں کو افسوس ہوا کہ ہم ان کے بیٹے کیوں نہ ہوئے۔
सराहतصراحت
clarity, clearness
स्पष्टीकरण, वजाहत, सविस्तर विवरण, तफ़सील, ।।
Wasooq-e-Sarahat
मौलवी मोहम्मद अब्दुल अली
वसूक़-ए-सराहत
व्याख्या
Farhang-e-Sarah
वसूक-ए-सराहत
मोहम्मद अब्दुल वाजिद
Hawasi Sarah
अननोन ऑथर
अन्य
Sabahat-e-Zahra
सबीहा नसरीन
काव्य संग्रह
Sabahat
नॉवेल / उपन्यास
Sarah
मोहम्मद अशरफ़ अली
سماجی اور سیاسی حالات کا تذکرہ ہمارے نقادوں کا محبوب مشغلہ ہے۔ ذکر میر کا ہو یا نظیر کا یا سودا کا، بار بار وہی سماجی اور سیاسی حالات زکام کے نسخے کی طرح لکھے ملیں گے، لیکن اس سوال کو حل کرنے کی کسی میں تاب نہیں کہ اگر ایک ہی زمانے اور ایک ہی سماجی پس منظر نے میر، نظیر اور سودا تینوں کو جنم دیا تو یا تو وہ حالات غلط ہیں یا یہ تینوں شاعر ایک ہی طرح ...
लफ़्ज़ अभी ईजाद होंगे हर ज़रूरत के लिएशरह-ए-राहत के लिए ग़म की सराहत के लिए
مولوی عبدالحق کا یہ دیباچہ (جس کے اقتباس اوپر نقل ہوئے) بےخوف تردید کہا جا سکتا ہے کہ فلسفۂ لغت نگاری پر اردو میں پہلا اور آخری بیان ہے۔ مولوی صاحب نے تقریباً تمام ضروری باتوں کا ذکر اشارتاً یا صراحتاً کر دیا ہے۔ لیکن لغت نگاری سے غیر معمولی دلچسپی کے باوجود مولوی صاحب باقاعدہ لغت نگار نہیں تھے۔ ان کا ذہن بھی منطقی نہ تھا۔ اس لیے مندرجہ بالا اقتب...
آپ نے ملاحظہ کیا کہ ہمارے گلکرسٹ بہادر نے کس طرح ہنستے کھیلتے اور کس انداز بے پروائی سے یہ اعلان کردیا کہ وہ مقامی باشندوں (natives) کی طرف سے فیصلہ کرسکتے ہیں، کیوں کہ بچارے native لوگوں میں اتنی سمجھ کہاں ہے کہ وہ امتیازات کو برت سکیں اور اپنا اچھا برا خود جان سکیں۔ ہندوستانی لوگ اپنی زبان کو ’’ہندی‘‘ کہتے ہیں تو کہیں، لیکن انگریز کی عقل کہتی ہے ...
فسانۂ عجائب میں نہ صرف قصہ معمولی اور بے جان ہے۔ اس میں انداز بیان سرے سے نثر کا نہیں۔ اس کی مقفیٰ عبارت پر تکلف، نثر جا بجا تشبیہات و استعارات سے آراستہ، زبان اردو نثر پر ایک دھبہ ہے۔ نثر وضاحت و صراحت چاہتی ہے۔ رواں اور سادہ ہوتی ہے، خیال کو ادا کرنا اس کا سب سے بڑا فرض ہوتا ہے، بیان واقعہ، اس کا سب سے بڑا حسن۔ فسانۂ عجائب کی نثر کچھ کہنے سننے...
اس مقالے میں مغربی استعماریت کے خلاف ایک پوری تاریخ درج ہونے کے ساتھ ہی مزاحمتی ادب کا کردار، اس کے بنیادی عناصر اور وسیع تر مابعد نوآبادیاتی رحجانات، تفاوت کو زیر بحث لایا گیا۔ غسان نے ایک کام اور کیا کہ انہوں نے علامتی ابلاغیات (سیمیوٹک) سے ہٹ کر مزاحمت کے وسیع تر معنیاتی نظام کو بھی تشکیل دینے کی صراحت کی۔ مزاحمتی متون کی تثلیث کاری ’سیاق، تناظر...
ذرا ان بزرگ کی کم سخنی ملاحظہ ہو۔ کچھ نہ کہنے پر سب کہہ جاتے ہیں، رات کے نہ ملنے کی وجہ ظاہرہے، وعدہ تھا کس سے اور پورا جاکر کہاں ہوا وہی ’’کجا می نماید کجا می زند‘‘ کی پرانی داستان، کوئی دوسرا شاعر ہوتا تو کھل کھیلتا اور ’’معاملہ‘‘ کے پہچان جانے کی علامتیں خدا جانے کیا کیا بیان کر جاتا۔ ایک حالی کی متانت ہے کہ صراحت الگ ر ہی، کسی اشارہ کے بھی رواد...
ہماری مشترکہ تہذیب میں مستی اندیشہ ہائے افلاکی کے ساتھ زمین کے ہنگاموں کو سہل کرنے کے آداب بھی ہیں۔ اسی لیے شروع سے اس میں خدا، کائنات، انسان اور سب کے آپس میں رشتے کی جستجو ملتی ہے، اس میں صوفیوں اور سنتوں کے اثر سے روح کا نغمہ اور دنیا کی جنت میں جسم کی دلفریب آنچ بھی نظر آتی ہے۔ اس میں بازار، خانقاہ اور دربار، تینوں تہذیبی اداروں کے نقوش ثبت...
مشرق میں جبریت اور بے ثباتی دنیا کی تعلیم دنیاکو مقصود بالذات سمجھنے سے روکتی ہے اور اس کی نیرنگیوں سے نگاہوں کو خیرہ نہیں ہونے دیتی۔ بعض اوقات تصوف نے قنوطیت کو بھی شہ دی ہے مگر تصوف کےوہ افکار جن سے میرؔ نے بھی غذالی، اپنے اخلاقی نصب العین کی وجہ سے قنوطیت کے اسرار نہیں بن پاتے۔ اردو میں قنوطیت کے سچے پرستار صرف فانیؔ ہیں۔ ہاں قنوطی رنگ کے اشعار ...
नक़्श तेरा बना रहा मुझ मेंकुछ न अपना बचा रहा मुझ में
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books