aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",t7U"
لاؤ تس
مصنف
استی تو یونیور ستاریو
ناشر
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھتو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
اے مرے صبح و شام دل کی شفقتو نہاتی ہے اب بھی بان میں کیا
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگمیں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسادونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میںتو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ
محبت پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور محبت کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
تصوف اوراس کے معاملات اردوشاعری کے اہم تریں موضوعات میں سے رہے ہیں ۔ عشق میں فنائیت کا تصوردراصل عشق حقیقی کا پیدا کردہ ہے ۔ ساتھ ہی زندگی کی عدم ثباتی ، انسانوں کے ساتھ رواداری اورمذہبی شدت پسندی کے مقابلے میں ایک بہت لچکداررویے نے شاعری کی اس جہت کو بہت ثروت مند بنایا ہے ۔ دیکھنے کی ایک بات یہ بھی ہے کہ تصوف کے مضامین کو شعرا نے کس فنی ہنرمندی اورتخلیقی احساس کے ساتھ خالص شعر کی شکل میں پیش کیا ہے ۔ جدید دورکی اس تاریکی میں اس انتخاب کی معنویت اور بڑھ جاتی ہے۔
شاعری کی دنیا میں کرشن کا روپ وہ روپ ہے، جسے میرا بائی اور سورداس نے لکھا ہے . اردو شاعروں نے اس روایت کو بخوبی نبھایا ہے ، جسے یہاں دی گئی نظموں کو پڑھ کر سمجھا جا سکتا ہے ...
شہر میرے ساتھ چل تو
ندا فاضلی
مجموعہ
تو بندہ کون ہے آخر؟
رضی احمد چشتی
تحقیق و تنقید
تو زمانے میں خدا کا آخری پیغام ہے
محمد بدیع الزماں
Jan 1995
گر تو برا نہ مانے
امیر الاسلام ہاشمی
مزاحیہ
توشاہیں ہے
عظمیٰ اقبال
سوانحی
یعنی تو
افتخار راغب
شاعری
توت تو چان
گرتو برانہ مانے
ہو تو تو
دیگر
تو تو میں میں
پرویز یداللہ مہدی
نثر
جل تو جلال تو
پربودھ کمار گودل
خواتین کی تحریریں
آج میں کل تو
مشتاق احمد وانی
تو کہاں میں کہاں
فراغ روہوی
حمد
حق تو یہ ہے کہ
شبیب احمد کاف
توکہ میں
فخر زمان
ناول
تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیراترے سامنے آسماں اور بھی ہیں
تو بھی ہیرے سے بن گیا پتھرہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں
خوش رہے تو کہ زندگی اپنیعمر بھر کی امیدواری ہے
ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلومکہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھےتو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
تری نازکی سے جانا کہ بندھا تھا عہد بوداکبھی تو نہ توڑ سکتا اگر استوار ہوتا
کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہمتو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ
زندگی تو نے مجھے قبر سے کم دی ہے زمیںپاؤں پھیلاؤں تو دیوار میں سر لگتا ہے
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہےتمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے
اتنا مانوس نہ ہو خلوت غم سے اپنیتو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books