aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پتوں"
بی۔کے۔پنوں پرواز
مصنف
سوکھے پتوں کے جھرمٹ پرشبنم تھی یا ننھا چاند
کئی لفظوں کے معنی گر پڑے ہیںبنا پتوں کے سوکھے ٹنڈ لگتے ہیں وہ سب الفاظ
پیلے پتوں کو سہ پہر کی وحشت پرسا دیتی تھیآنگن میں اک اوندھے گھڑے پر بس اک کوا زندہ تھا
جب رندھیر نے اس کی تنگ اور چست انگیا کی ڈوریاں کھولی تھیں تو اس کی پیٹھ پر اور سامنے سینے کے نرم نرم گوشت پر جھریاں سی بنی ہوئی تھیں اور کمر کےارد گرد کس کر باندھے ہوئے ازار بند کا نشان۔۔۔ وزنی اور نکیلے جڑاؤ نیکلس سے اس...
زرد پتوں کا بنزرد پتوں کا بن جو مرا دیس ہے
पत्तोंپتوں
leaves
पतोंپتوں
زرد پتوں کی بہار
رام لعل
سفر نامہ
سسی پنوں ہاشم شاہ
ہاشم شاہ
تنقید / تحقیق
زرد پتوں کی شال
نصیر احمد ناصر
ہائیکو
پتوں پر چھڑکاؤ
احمد جمال پاشا
زرد پتوں پہ داستان
ابواللیث جاوید
گیلے پتّوں کی مسکان
اسلم مرزا
مجموعہ
پروں کے درمیاں
بشیر فاروقی
غزل
تھکے نہ میرے پاؤں
رفعت سروش
پتیوں پر چھڑکاؤ
طنز و مزاح
پتوں پہ اوس
عاصم صدیقی
افسانہ
ہرے پتوں کا موسم
اکرم فاروقی
پلوں کے نیچے بہتا پانی
مقصود الٰہی شیخ
Nov 2002
تنہا پلوں کا کرب
انور حسین انور
مور کے پاؤں
کمال احمد
ڈرامہ
کیسا بیٹھا ہے چھپ کے پتوں میںباغباں کو ستا رہا ہے چاند
ذرا موسم تو بدلا ہے مگر پیڑوں کی شاخوں پر نئے پتوں کے آنے میں ابھی کچھ دن لگیں گےبہت سے زرد چہروں پر غبار غم ہے کم بے شک پر ان کو مسکرانے میں ابھی کچھ دن لگیں گے
چند معصوم سے پتوں کا لہو ہے فاکرؔجس کو محبوب کی ہاتھوں کی حنا کہتے ہیں
پھر ساون رت کی پون چلی تم یاد آئےپھر پتوں کی پازیب بجی تم یاد آئے
کشتی خوبانی کے ایک پیڑ سے بندھی تھی۔ جو بالکل جھیل کے کنارے اگا تھا۔ یہاں پر زمین بہت نرم تھی اور چاندنی پتوں کی اوٹ سے چھنتی ہوئی آرہی تھی اور مینڈک ہولے ہولے گا رہے تھے اور جھیل کا پانی بار بار کنارے کو چومتا جاتا تھا اور...
نہ سمجھو تم اسے شور بہاراںخزاں پتوں میں چھپ کر رو رہی ہے
دکھیا ممانی گھی کو سینکڑوں بار پانی سے دھوتیں۔ اس میں گندھک اور بہت سی دوائیں کوٹ چھان کر ملاتیں۔ دھڑیوں مرہم تھوپا جاتا، پتیلیوں میں نیم کے پتوں کا پانی اوٹاتیں اور صبح شام پیپ، خون دھوتیں، ان میں سے چند پھوڑے مستقل ناسور بن گئے تھے اور ماموں...
رب نواز یہ گالیاں سن رہا تھا جو بہت اکسانے والی تھیں۔ اس کے جی میں آئی کہ بزن بول دے مگر ایسا کرنا غلطی تھی، چنانچہ وہ خاموش رہا۔ کچھ دیر جوان بھی چپ رہے، مگر جب پانی سر سے گزر گیا تو انھوں نے بھی گلا پھاڑ پھاڑ...
میں زرد پتوں پہ شبنم سجا کے لایا ہوںکسی نے مجھ سے کہا تھا حساب دے جاؤ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books