aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کیمسٹری"
شیلندر
1923 - 1966
شاعر
وینس کیسری
مصنف
میڈی نووا کیمسٹ، نئی دہلی
ناشر
کیسری نارائن شکل
شنکر کیموری
کیسری داس سیٹھ
کیسری کشور
d.1979
اب میں دن بھر گھر کے کام میں مصروف رہتی ہوں۔۔۔ میرا حسن و جمال ماضی کی داستانوں میں شامل ہوچکا ہے۔ مجھے شور و شغف پارٹیاں ہنگامے مطلق پسند نہیں۔ لیکن گھر میں ہر وقت ’چاچا‘ اور کلپسو‘ اور ’راک اینڈ رول‘ کا شور مچتا رہتا ہے۔ بہر حال یہی میرا گھر ہے۔میرے پاس اس وقت کئی کالجوں میں کیمسٹری پڑھانے کے اَوفر ہیں مگر بھلا خانہ داری کے دھندوں سے کہیں فرصت ملتی ہے۔ نوکروں کا یہ حال ہے کہ آج رکھو، کل غائب۔ میں نے زیادہ کی تمنّا کبھی نہیں کی۔ صرف اتنا ہی چاہا کہ ایک اوسط درجے کی کوٹھی ہو۔ سواری کے لیے موٹر۔ تاکہ آرام سے ہر جگہ آسکیں۔ ہم چشموں میں بے عزتی نہ ہو۔ چار ملنے والے آئین توبٹھانے کے لیے قرینے کا ٹھکانہ ہو، اور بس۔
’’سرتاج! میرا خط پاکر تمہیں حیرت ہوگی۔ شاید تم خفا بھی ہو جاؤ۔ لیکن خدارا مجھ سے ناراض نہ ہونا۔ میں کالج کے عام لڑکوں کی طرح تم سے چھچھوری محبت نہیں کرتا۔ میری محبت کنچن چنگا کی چوٹیوں سے مشابہ ہے۔ ارفع، اچھوتی، پاک۔ جب سے میں نے تمہیں دیکھا ہے خدا جانتا ہے برسوں کی ایک کمی پوری ہو گئی۔ خدا نے مجھے کوئی بہن نہیں دی۔ ایک بھائی ہے سو وہ بھی ملٹری مین...
’’پڑھنے۔ بایو کیمسٹری۔ مجھے ایک اسکالر شپ ملا ہے۔ تم ظاہر ہے پڑھانے جارہے ہوگے۔‘‘ ’’صرف چند روز کے لیے۔ میری دانش گاہ نے ایک ضروری کام سے بھیجا ہے۔‘‘ ٹرین قرونِ وسطیٰ کے ایک خوابیدہ یونی ورسٹی ٹاؤن میں داخل ہوئی۔
اللہ۔۔۔ وہ دن۔۔۔ وہ راتیں! ہماری اور ان کی کوٹھیوں کے بیچ میں وارث روڈ کی آخری لین اور اس کے دونوں طرف باغ کی نیچی سی دیوار تھی۔ ہم اسی دیوار کو پھلانگ کر ایک دوسرے کے یہاں جایا کرتے تھے۔ اکثر جاڑوں کی دھوپ میں اپنی اپنی چھتوں پر بیٹھ کر گرامو فون بجانے کا مقابلہ رہتا۔ خطرے کے موقعوں پر ان بہن بھائیوں کو آئینے کی چمک کے ذریعے ایس۔ او۔ ایس کے پیغ...
مجھے کچھ ہو گیا۔ نہ صرف یہ کہ میں بار بار خود کو آئینے میں دیکھنے لگی بلکہ ڈرنے بھی لگی۔ بچے بری طرح میر ے پیچھے پڑے ہوئے تھے اور میں پکڑے جانے کے خوف میں کانپ رہی تھی۔ گھر میں میرے رشتے کی باتیں چل رہی تھیں۔ روز کوئی نہ کوئی دیکھنے کو چلا آتا تھا، لیکن مجھے ان میں سے کوئی بھی پسند نہ تھا۔ کوئی مرا مرگھلا تھا اور کوئی تندرست تھا بھی تو اس نے کنویکس...
कैमिस्ट्रीکیمسٹری
chemistry
غزل کی بابت
شاعری تنقید
عقیدت کے پھول
نعت
اسماعیل حقی بریصوی ٹرنسلیشن آف اینڈ کمنٹری اینڈ فصوص الحکیم
محی الدین ابن عربی
کمسٹری
اشرف علی
شکار پابہ رکاب
شکاریات
رسالہ کیمستری
دیگر
ایسنشیئل آف کیمسٹری
گریٹچین او لیوروس
کیمسٹری فار ix & x
کے کمار
دی محمدن کومنٹری اون دی ہولی بائبل
سید احمد
مذہبیات
قصہ اگر گل
ہنوز شیشہ گراں
’’میرا نام کارمن ہے۔ میں ایک دفتر میں ملازم ہوں اور شام کو یونیورسٹی میں ریسرچ کرتی ہوں۔ کیمسٹری میرا مضمون ہے۔ میں وائی ڈبلیو کی سوشل سکریٹری بھی ہوں۔ اب تم اپنے متعلق بتاؤ؟‘‘ میں نے بتایا۔۔۔ ’’اب سو جاؤ‘‘، مجھے اونگھتے دیکھ کر اس نے کہا۔ پھر اس نے دو زانو جھک کر دعا مانگی اور فرش پر لیٹ کر فوراً سو گئی۔ صبح کو عمارت جاگی۔ لڑکیاں سروں پر تولیہ لپیٹے اور ہاؤس کوٹ پہنے غسل خانوں سے نکل رہی تھیں۔ برآمدے میں سے گرم قہوے کی خوشبو آرہی تھی۔ دو تین لڑکیاں آنگن میں ٹہل ٹہل کر دانتوں پر برش کر رہی تھیں۔
پھر بنارس میں ایک کالج قائم کیا سنسکرت کی تعلیم کے لئے۔ اسی زمانے میں ہمیں روشن خیال لوگوں کا ایک گروپ بنگال میں سرگرم عمل نظر آتا ہے، جس کا نمائندہ راجہ رام موہن رائے ہے جو ہماری جدید تہذیب کے پہلے نشان کی حیثیت رکھتا تھا۔ یہ ایک بنگالی نژاد پڑھا لکھا روشن خیال شخص تھا اور ’’راجہ رام‘‘ کا خطاب اسے مغل بادشاہ سے ملا تھا۔ وہ فارسی عربی کا عالم تھا ...
نہ کرنی پڑے یاد یہ ہسٹرینہ جغرافیہ ہو اور نہ کیمسٹری
نہ تشریح کی لے کسی پر کھلی ہےنہ علم طبیعی نہ کیمسٹری ہے
نئے جہان کی کیمسٹری سمجھگئے ہوئے دنوں کا دھیان چھوڑ دے
انجلی بیٹی ہے۔ دو ایکم دو۔ دو دونی۔ انجلی بیٹی ہے۔ ٹہلتے ہوئے انجلی کی میز تک آ گیا ہوں۔ کتنی گندی ہو رہی ہے یہ میز۔ کتابیں بکھری پڑی ہیں۔ یہ آنکھیں۔۔۔ ان کتابوں پر جمانے کی کوشش کرتا ہوں۔ فزکس۔ کیمسٹری۔ الجبرا۔
میں بلی کی چال چلتی دیوار کے شگافوں میں پیر رکھتی یوں نیچے اتر آئی کہ کسی کو کانوں کان خبر نہ ہوئی۔ پر جب کمرے میں آکر میں نے کتابیں کھولیں۔ مجھے محسوس ہوا تھا کہ صفحوں پر سے حروف غائب ہو گئے ہیں اور جو محبت نامہ میں ابھی لکھ کر آئی تھی وہ چپکا پڑا ہے۔ فزکس کو بند کیا اور کیمسٹری کھولی۔ اسے بھی کھٹاک سے بند کیا اور زوالوجی کھولی۔ اسے بھی ٹپا۔ سب کو...
سائنس، فلسفہ، جغرافیہ، فزکس، کیمسٹری، سماجیات، نفسیات، معاشیات، ادب، فائن آرٹ، سول یا میکینکل انجینئرنگ۔۔۔ ان میں سے کوئی مضمون ۔۔۔؟‘‘ اس نے پوچھا۔’’انہیں دین کے سارے علوم پڑھائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اب تو کمپیوٹر بھی پڑھایا جاتا ہے۔ جو کہ آج کے دور کی بہت بڑی ضرورت ہے‘‘۔ اکاؤنٹینٹ نے کمپیوٹر کے لفظ پر زور دیتے ہوئے کہا۔
’’ایک مدت سے دلی کالج کی ایک خصوصیت ایسی چلی آ رہی ہے جو اسے بالائی اور زیریں صوبجات کے دوسرے کالجوں سے ممتاز کرتی ہے اور وہ یہ ہے کہ وہاں دیسی زبان (اردو) کے ذریعے تعلیم دی جاتی ہے اور یہ (امتیازی خصوصیت) خاص طور پر ریاضیات کی تمام شاخوں اور کم و بیش تاریخ اور اخلاق وفلسفہ کی تعلیم سے تعلق رکھتی ہے۔ اس طریقۂ تعلیم پر مسٹر بتروس نے اپنے زمانۂ پر...
جس میں کاہل بھی ہیں، غافل بھی ہیں، ہشیار بھی ہیںاپنے اپنے گھروں میں بیٹھاریڈیوکمنٹری سن رہا تھا۔ دوسرا انبوہ ان سفید پوشوں پر مشتمل تھا، جو عزت کی خاطر اپنی اپنی چھاتیوں پر خالی ایریل لگاکر خود ایرانی ہوٹلوں اور پان کی دکانوں کے سامنے کھڑے کمنٹری سن رہے تھے۔ پاکستان ایک میچ جیت چکا تھا اور کرکٹ کے خلاف ایک لفظ بھی منہ سے نکالنا غداری کے مترادف تھا۔ مرزا کرکٹ کااپنے آپ پر طاری کر کے کہنے لگے، ’’یہ کھیلوں کا بادشاہ ہے۔‘‘
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books