aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "घमंड"
احسان گھمن
born.1981
شاعر
اسے ہے سطوت شمشیر پر گھمنڈ بہتاسے شکوہ قلم کا نہیں ہے اندازہ
وہ جس گھمنڈ سے بچھڑا گلہ تو اس کا ہےکہ ساری بات محبت میں رکھ رکھاؤ کی تھی
ظریف ابرو غضب غمزہ غصہ غور غزلگھمنڈ قوس قضا عشق طنز نیم سخی
آنندی نے ہاتھ سے کھڑاؤں روکی ،سر بچ گیا۔ مگر انگلی میں سخت چوٹ آئی۔ غصے کے مارے ہوا کے ہلتے ہوئے پتے کی طرح کانپتی ہوئی اپنے کمرے میں آکر کھڑی ہو گئی۔ عورت کا زور اور حوصلہ۔ غرور و عزت شوہر کی ذات سے ہے اسے شوہر ہی...
سپاہی کو اپنی لال پگڑی پر، عورت کو اپنے گہنوں پر، اور طبیب کو اپنے پاس بیٹھے ہوئے مریضوں پر جوناز ہوتا ہے وہی کسان کو اپنے لہلہاتے ہوئے کھیت دیکھ کر ہوتا ہے۔ جھینگر اپنے ایکھ کے کھیتوں کو دیکھتا تو اس پر نشہ سا چھا جاتا ہے۔ تین...
غرور زندگی جینے کا ایک منفی رویہ ہے ۔ آدمی جب خود پسندی میں مبتلا ہوجاتا ہے تو اسے اپنی ذات کے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دیتا ۔ شاعری میں جس غرور کو کثرت سے موضوع بنایا گیا ہے وہ محبوب کا اختیار کردہ غرور ہے ۔ محبوب اپنے حسن ،اپنی چمک دمک ، اپنے چاہے جانے اور اپنے چاہنے والوں کی کثرت پر غرور کرتا ہے اور اپنے عاشقوں کو اپنے اس رویے سے دکھ پہنچاتا ہے ۔ ایک چھوٹا سا شعری انتخاب آپ کے لئے حاضر ہے
घमंडگھمنڈ
pride, arrogance
ہو کس گھمنڈ میں اے لخت لخت دیدہ وروتمہیں بھی قاتل محنت کشاں کہے گا لہو
گھمنڈ اور بھی بڑھ جاتا اور اتراتےیہ لوگ جیب گھڑی اپنی دم میں لٹکاتے
صبح کا وقت تھا۔ ٹھاکر درشن سنگھ کے گھر میں ایک ہنگامہ برپا تھا۔ آج رات کو چندر گرہن ہونے والا تھا۔ ٹھاکر صاحب اپنی بوڑھی ٹھکرائن کے ساتھ گنگا جی جاتے تھے۔ اس لیے سارا گھر ان کی پرشور تیاری میں مصروف تھا۔ ایک بہو ان کا پھٹا ہوا...
वो सवारियां जिनको अब्बू क़बूल नहीं करता था दिल ही दिल में उसको गालियां देती थीं। बा’ज़ बद-दुआ भी देती थीं, “ख़ुदा करे इसका घमंड टूटे... इसका टांगा घोड़ा किसी दरिया में जा गिरे।” अब्बू के होंटों पर जो हल्की-हल्की मूंछों की छांव में रहते थे, ख़ुद ए’तिमाद सी मुस्कुराहट...
رات میرے لیے لمبی اور اندھیری تھی۔ مگر وہ مجھے ایک روشن ستارا نظر آرہا تھا۔۔۔ یہ میری قوت فیصلہ تھی جو میری ہمت بڑھا رہی تھی، میں کشور کو بچاؤں گی۔۔۔ میں ایک معصوم چڑیا کو شکرے کے خوفناک پنجوں میں سےنکال لاؤں گی۔‘‘ شوکت کو اپنی دولت کا...
ایک دن ریوتی نے کہا، ’’بیٹا تم نے غریب کو ستایا ہے اچھا نہ کیا۔‘‘ ہیرا من نے تیز ہوکر جواب دیا، ’’وہ غریب نہیں ہے اس کا گھمنڈ توڑوں گا۔‘‘...
اس دن گھرمیں چولھا نہیں جلا۔ ایسا معلوم ہوتاتھا گویا ہرکھو آج مرا ہے۔ اس کی موت کا صدمہ آج ہورہا تھا۔ لیکن سبھاگی یوں تقدیر پرشاکر ہونے والی عورت نہ تھی۔ وہ خانہ جنگیوں میں اکثر زبان کے تیرو تفنگ سے غالب آجایا کرتی تھی۔ ان اسلحہ کی تاثیر...
اس کے بعد صلاحو نے اس کا اور کوئی امتحان نہ لیا۔ دودے کے یہ تنبیہی الفاظ کافی تھے جو اس نے بڑے سنگین لہجے میں ادا کیے تھے۔صلاحو عیش و عشرت میں بدستور غرق تھا،اس لیے کہ ابھی تین چار مکان باقی تھے۔ ہیرا منڈی کی تمام قابل ذکر...
باقر علی نے پھر بات ٹالنی چاہی، ’’اجی کہاں اب سرِراہ قصہ سنیے گا، جانے دیجیے، جو ہوا سو ہوا، میں تو ان دونوں کی شرافت کی داد دیتا ہوں کہ جو ہم نے کہا، انہوں نے مان لیا، بات رفت گزشت ہوئی، اب آپ کیا گڑے مردے اکھیڑنے آگئے۔‘‘...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books