aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "लानत"
دل اب دنیا پہ لعنت کر کہ اس کیبہت خدمت گزاری ہو گئی ہے
دنیا میں جتنی لعنتیں ہیں، بھوک ان کی ماں ہے۔...
اس ہجر پہ تہمت کہ جسے وصل کی ضد ہواس درد پہ لعنت کی جو اشعار میں آ جائے
آسمان تاروں سے اٹا ہوا تھا۔سوگندھی نے ان کی طرف دیکھا اور کہا کتنے سندر ہیں۔۔۔ وہ چاہتی تھی کہ اپنا دھیان کسی اور طرف پلٹ دے۔ پر جب اس نے سندر کہا تو جھٹ سے یہ خیال اس کے دماغ میں کوندا، ’’یہ تارے سندر ہیں پر تو کتنی...
’’یہ گستاخی میں نے ضرور کی۔۔۔ اس کے لیے معافی چاہتا ہوں۔‘‘ پروین نے ایک ادا کے ساتھ اس سے پوچھا؛ ’’آپ نے دیکھا کیا تھا؟‘‘...
واعظ کلاسیکی شاعری کا ایک اہم کردار ہے جو شاعری کے اور دوسرے کرداروں جیسے رند ، ساقی اور عاشق کے مقابل آتا ہے ۔ واعظ انہیں پاکبازی اور پارسائی کی دعوت دیتا ہے ، شراب نوشی سے منع کرتا ہے ، مئے خانے سے ہٹا کر مسجد تک لے جانا چاہتا ہے لیکن ایسا ہوتا نہیں بلکہ اس کا کردار خود دوغلے پن کا شکار ہوتا ہے ۔ وہ بھی چوری چھپے میخانے کی راہ لیتا ہے ۔ انہیں وجوہات کی بنیاد پر واعظ کو طنز و تشنیع کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کا مزاق اڑا جایا جاتا ہے ۔ آپ کو یہ شاعری پسند آئے گی اور اندازہ ہوگا کہ کس طرح سے یہ شاعری سماج میں مذہبی شدت پسندی کو ایک ہموار سطح پر لانے میں مدد گار ثابت ہوئی ۔
شعروادب کی سماجی جڑیں بہت گہری ہیں ۔ شاعری کتنی بھی تجریدی اورتخیلاتی ہوجائے اس کاسماجی سروکار برقرار رہتا ہے ، ساتھ ہی شاعری کا ایک رخ سماج اوراس کے معاملات سے براہ راست مخاطبے کا بھی ہوتا ہے اوریہیں سے شاعری انقلاب کے راستے کی ایک توانا آواز بن کرابھرتی ہے ۔ سماجی تاریخ کے تمام بڑے انقلابوں اورتبدیلیوں میں تخلیق کاروں نے بنیادی رول ادا کیا ہے ۔ ان کے تخلیق کئے ہوئے فن پاروں نے ظلم اور ناانصافی کے خلاف ایک داخلی بیداری کو پیدا کیا ۔ ہمارا یہ انتخاب انقلاب کو موضوع بنانے والی شاعری کا ایک چھوٹاسا نمونہ ہے ، اسے پڑھئے اورایک نئے جوش ، جذبے اور ولولے کو محسوس کیجئے ۔
ला'नतلعنت
curse
धिक्कार
کیا ہنسی آتی ہے مجھ کو حضرت انسان پرفعل بد خود ہی کریں لعنت کریں شیطان پر
بہ آدم زن بہ شیطان طوق لعنت سپر دنداز رہِ تکریم و تذلیل...
’’ہوں‘‘ ایک گھمبیر سی آواز آتی۔ ’’دداؤجی کچھ اور پوچھو۔‘‘...
خلافت تحریک کے زمانے میں مولانا محمد علی، اقبال کے پاس آئے اور لعنت ملامت کرتے ہوئے بولے، ’’ظالم تم نے لوگوں کو گرما کر ان کی زندگی میں ہیجان برپا کردیا ہے۔ خود کسی کا م میں حصہ نہیں لیتے۔‘‘ اس پر اقبال نے جواب دیا تم بالکل بے...
’’کیا میری آپا مرد کی بھوکی ہے؟ نہیں وہ بھوک کے احساس سے پہلے ہی سہم چکی ہے۔ مرد کا تصور اس کے ذہن میں ایک امنگ بن کر نہیں ابھرا بلکہ روٹی کپڑے کا سوال بن کر ابھرا ہے۔ وہ ایک بیوہ کی چھاتی کا بوجھ ہے۔ اس بوجھ...
یاد رکھیے غربت لعنت نہیں ہے جو اسے لعنت ظاہر کرتے ہیں وہ خود ملعون ہیں۔ وہ غریب اس امیر سے لاکھ درجے بہتر ہے جو اپنی کشتی خود اپنے ہاتھوں سے کھیتا ہے۔۔۔...
زبیدہ بہت خوش ہوئی۔ گھر کافی بڑا تھا۔ دو تین کمرے خالی پڑے تھے۔ وہ تانگے میں گئی اور اپنی ماں کو ساتھ لے آئی۔ علم الدین نے سامان اٹھوانے کا بندوبست کردیا تھا، چنانچہ وہ بھی پہنچ گیا۔ زبیدہ کی ماں کے لیے کچھ سوچ بچار کے بعد ایک...
عین اسی وقت باہر دروازے پر دستک ہوئی۔ صغریٰ کا کلیجہ دھک سے رہ گیا۔ اس نے بشارت کی طرف دیکھا۔ جس کا چہرہ کاغذ کی طرح سفید ہوگیا تھا۔ دروازے پر دستک ہوئی۔ میاں صاحب صغریٰ سے مخاطب ہوئے، ’’دیکھو، کون ہے!‘‘ صغریٰ نے سوچا کہ شاید بڈھا اکبر...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books