aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "te"
ٹی این راز
شاعر
ٹیک چند بہار
1687 - 1766
ٹی کے سنگھ کاشف
ٹ۔جیم ڈبوئر
مصنف
دی سائنٹیفک سوسائٹی
مترجم
دی مغل لائن لمیٹڈ
ناشر
دی فائن آرٹ پرنٹنگ، الہ آباد
دی انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک تھاٹ، یو۔ایس۔اے
دی چیرمین ڈپارٹمنٹ آف آرکیولوجی یونیورسٹی آف پشاور، پشاور
ٹی گراہم بیلی
1872 - 1942
ڈاکٹر جے۔ ٹی۔ کینٹ
ایشیاٹک سوسائٹی، کولکاتا
دی رائل ایشیٹک سوسائٹی آف بنگال، کولکاتہ
دی کلچرل اکیڈمی، گیا
ٹی۔ایس۔ایلیٹ
1888 - 1965
کن درختوں سے لگا رکھی ہے امید ثمرشاخ ہی جب نہ ہو سرسبز تو پھل کیسے ہو
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیںیہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
کچھ تو مرے پندار محبت کا بھرم رکھتو بھی تو کبھی مجھ کو منانے کے لیے آ
مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیںیہی ہوتا ہے خاندان میں کیا
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگمیں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
کچھ اچھی اور معتبر خواتین کی خود نوشتوں کی ایک منتخب فہرست یہاں پیش کی جارہی ہے
ریختہ نے اپنے قارئین کے تجربے سے ایسے قدیم و جدید شاعروں کی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جن کو سب سے زیادہ پڑھا گیا جاتا ہے، آپ بھی اس تجربے میں شریک ہوسکتے ہیں۔
روسی ادب کے اردو تراجم یہاں پڑھیں، اس صفحہ پر چنندہ روسی تراجم دستیاب ہیں، جنہیں ریختہ نے اپنے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
तेتے
T
तेت
Urdu alphabet tay, T
तयطے
rolling up, folding, traversing
established
तूईتوئی
thou,you-half of me and you of duality
تاریخ فلسفۂ اسلام
1972ترجمہ
1936
اپنا تو ملے کوئی
دیومنی پانڈے
2012غزل
کئی چاند تھے سر آسماں
رشید اشرف خان
2017ناول
علیگڑھ تحریک
نسیم قریشی
1960ادبی تحریکیں
جو ملے تھے راستے میں
احمد بشیر
چلتے ہو تو چین کو چلیے
ابن انشا
1981نثر
دا بسٹ آف فیض
فیض احمد فیض
2001شاعری
ہاؤ ٹو ریڈ اقبال؟
شمس الرحمن فاروقی
2005اقبالیات
چلتے ہو تو چین کو چلئے
1979
غالب
2012شرح
اے وائس فرام دی ایسٹ
ذوالفقار علی خان
1982تنقید
اگر اب بھی نہ جاگے تو
شمس نوید عثمانی
1989ترجمہ
دی پرابلمس آف اردو لیگویج اینڈ اسکرپٹ
مسعود حسین خاں
1970لسانیات
اردو ادب کی تاریخ
1993
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیںجس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
عشق نے غالبؔ نکما کر دیاورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج فیضؔمت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے
ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بد ناموہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہمبچھڑنا ہے تو جھگڑا کیوں کریں ہم
کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیابات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا
میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالبؔمفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے
اس کی یاد کی باد صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگایوں ہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books