aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شرارے"
ہوا سہلا رہی ہے اس کے تن کووہ شعلہ اب شرارے دے رہا ہے
جو تیرے غم میں جلے ہیں وہ پھر بجھے ہی نہیںجب ان کی راکھ کریدو شرارے زندہ ہیں
بڑھتے بڑھتے آتش رخسار لو دینے لگیرفتہ رفتہ کان کے موتی شرارے ہو گئے
بے وجہ نہیں حسن کی تنویر میں تابشلو دیتے ہیں خاکستر الفت کے شرارے
روشنی کی اگر علامت ہےراکھ اڑتی ہے کیوں شرارے پر
خواب جو بھی دیکھے تھے بن گئے شرارے سےدیکھنا ہے اب اس کو دوسرے کنارے سے
یکجائی سے پل بھر کی خود آرائی بھلی تھیشعلے سے نکل آئے شرارے کی طرح ہم
اس نے رکھا تھا ہاتھ ساحل پرتب سے دریا میں بھی شرارے ہیں
مر گیا ہم کو ڈانٹنے والااب شرارت میں جی نہیں لگتا
اب کے ساون میں شرارت یہ مرے ساتھ ہوئیمیرا گھر چھوڑ کے کل شہر میں برسات ہوئی
یہ زندگی کچھ بھی ہو مگر اپنے لئے توکچھ بھی نہیں بچوں کی شرارت کے علاوہ
آوازوں کی بھیڑ میں اتنے شور شرابے میںاپنی بھی اک رائے رکھنا کتنا مشکل ہے
بند کر کے مری آنکھیں وہ شرارت سے ہنسےبوجھے جانے کا میں ہر روز تماشا دیکھوں
جو کچھ اشارے ہوتے ہیں سب دیکھتا ہوں میںساری شرارت آپ کی میری نظر میں ہے
اگر وہ کرنے پہ آتا تو کچھ بھی کر جاتایہ سوچ مت کہ اکیلا شرار کیا کرتا
کئی دن سے شرارت ہی نہیں کیمرے اندر کا بچہ لاپتہ ہے
برق کیا شرارہ کیا رنگ کیا نظارہ کیاہر دئے کی مٹی میں روشنی تمہاری ہے
بجھا نہیں مرے اندر کا آفتاب ابھیجلا کے خاک کرے گا یہی شرارہ مجھے
ہر سنگ میں شرار ہے تیرے ظہور کاموسیٰ نہیں جو سیر کروں کوہ طور کا
شوخی کسی میں ہے نہ شرارت ہے اب عبیدؔبچے ہمارے دور کے سنجیدہ ہو گئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books