aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",MMZ"
یہ میرے عشق کی مجبوریاں معاذ اللہتمہارا راز تمہیں سے چھپا رہا ہوں میں
کوئی شکوہ نہ شکایت نہ وضاحت کوئیمیز سے بس مری تصویر ہٹا دی اس نے
چھوڑ آیا تھا میز پر چائےیہ جدائی کا استعارا تھا
پروانہ گرد گھوم کے جب ہو چکا فنااب ساری رات شمع لگن میں جلی تو کیا
آئی جب ان کی یاد تو آتی چلی گئیہر نقش ماسوا کو مٹاتی چلی گئی
کئی جھمیلوں میں الجھی سی بد مزہ چائےاداس میز پہ دفتر کے کاغذات کا دکھ
اب ماحصل حیات کا بس یہ ہے اے سلامؔسگریٹ جلائی شعر کہے شادماں ہوئے
بسکہ ہوں غالبؔ اسیری میں بھی آتش زیر پاموئے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا
قمقموں کی طرح قہقہے جل بجھےمیز پر چائے کی پیالیاں رہ گئیں
موئے جز میرؔ جو تھے فن کے استادیہی اک ریختہ گو اب رہا ہے
جیسے یہ میز مٹی کا ہاتھی یہ پھولایک کونے میں ہم بھی ہیں رکھے ہوئے
کرسی میز کتابیں؟ بستر انجانے سے تکتے ہیںدیر سے اپنے گھر جائیں تو سب کچھ یوں ہی لگتا ہے
تری تصویر، پنکھا، میز، مفلرمرے کمرے میں گردش کر رہے ہیں
کمرے میں آ کے بیٹھ گئی دھوپ میز پربچوں نے کھلکھلا کے مجھے بھی جگا دیا
معاذ اللہ مے خانے کے اوراد سحرگاہیاذاں میں کہہ گیا میں ایک دن یا پیر مے خانہ
اکثر ہوا ہے یہ کہ خود اپنی تلاش میںآگے نکل گئے ہیں حد ماسوا سے بھی
اٹھواؤ میز سے مے و ساغر ریاضؔ جلدآتے ہیں اک بزرگ پرانے خیال کے
عشق کی آگ اے معاذ اللہنہ کبھی دب سکی دبانے سے
نظر کسی کو وہ موئے کمر نہیں آتابرنگ تار نظر ہے نظر نہیں آتا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books