aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",xAt"
عمر دراز مانگ کے لائی تھی چار دندو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں
غرض کہ کاٹ دیے زندگی کے دن اے دوستوہ تیری یاد میں ہوں یا تجھے بھلانے میں
غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریںجو ہو ذوق یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں
شوق ہے اس دل درندہ کوآپ کے ہونٹ کاٹ کھانے کا
اک عمر کٹ گئی ہے ترے انتظار میںایسے بھی ہیں کہ کٹ نہ سکی جن سے ایک رات
ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کرآس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے
خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میںایک پرانا خط کھولا انجانے میں
پیار کا پہلا خط لکھنے میں وقت تو لگتا ہےنئے پرندوں کو اڑنے میں وقت تو لگتا ہے
ان کا غم ان کا تصور ان کی یادکٹ رہی ہے زندگی آرام سے
کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میںقاصد کی لاش آئی ہے خط کے جواب میں
دوستوں سے ملاقات کی شام ہےیہ سزا کاٹ کر اپنے گھر جاؤں گا
قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوںمیں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں
کوٹ اور پتلون جب پہنا تو مسٹر بن گیاجب کوئی تقریر کی جلسے میں لیڈر بن گیا
کٹ گئی احتیاط عشق میں عمرہم سے اظہار مدعا نہ ہوا
اندھیرا ہے کیسے ترا خط پڑھوںلفافے میں کچھ روشنی بھیج دے
زندگی کم پڑھے پردیسی کا خط ہے عبرتؔیہ کسی طرح پڑھا جائے نہ سمجھا جائے
آدھی سے زیادہ شب غم کاٹ چکا ہوںاب بھی اگر آ جاؤ تو یہ رات بڑی ہے
عاشق کا خط ہے پڑھنا ذرا دیکھ بھال کےکاغذ پہ رکھ دیا ہے کلیجہ نکال کے
ایک مدت سے نہ قاصد ہے نہ خط ہے نہ پیاماپنے وعدے کو تو کر یاد مجھے یاد نہ کر
اس وقت کا حساب کیا دوںجو تیرے بغیر کٹ گیا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books