aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",xId"
قربتیں ہوتے ہوئے بھی فاصلوں میں قید ہیںکتنی آزادی سے ہم اپنی حدوں میں قید ہیں
مجھے تو قید محبت عزیز تھی لیکنکسی نے مجھ کو گرفتار کر کے چھوڑ دیا
قید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک ہیںموت سے پہلے آدمی غم سے نجات پاے کیوں
کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میںقاصد کی لاش آئی ہے خط کے جواب میں
قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوںمیں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں
وفا کی خیر مناتا ہوں بے وفائی میں بھیمیں اس کی قید میں ہوں قید سے رہائی میں بھی
گھر میں خود کو قید تو میں نے آج کیا ہےتب بھی تنہا تھا جب محفل محفل تھا میں
کوئی نام و نشاں پوچھے تو اے قاصد بتا دیناتخلص داغؔ ہے وہ عاشقوں کے دل میں رہتے ہیں
ایک مدت سے نہ قاصد ہے نہ خط ہے نہ پیاماپنے وعدے کو تو کر یاد مجھے یاد نہ کر
بلبل کو باغباں سے نہ صیاد سے گلہقسمت میں قید لکھی تھی فصل بہار میں
قاصد پیام شوق کو دینا بہت نہ طولکہنا فقط یہ ان سے کہ آنکھیں ترس گئیں
ہمیں پینے سے مطلب ہے جگہ کی قید کیا بیخودؔاسی کا نام جنت رکھ دیا بوتل جہاں رکھ دی
آتی ہے بات بات مجھے بار بار یادکہتا ہوں دوڑ دوڑ کے قاصد سے راہ میں
بوسے بیوی کے ہنسی بچوں کی آنکھیں ماں کیقید خانے میں گرفتار سمجھئے ہم کو
زندگی جبر ہے اور جبر کے آثار نہیںہائے اس قید کو زنجیر بھی درکار نہیں
تو دیکھ رہا ہے جو مرا حال ہے قاصدمجھ کو یہی کہنا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
اشکوں کے نشاں پرچۂ سادہ پہ ہیں قاصداب کچھ نہ بیاں کر یہ عبارت ہی بہت ہے
ساحل پہ قید لاکھوں سفینوں کے واسطےمیری شکستہ ناؤ ہے طوفاں لیے ہوئے
مضمون سوجھتے ہیں ہزاروں نئے نئےقاصد یہ خط نہیں مرے غم کی کتاب ہے
اپنی مجبوری کو ہم دیوار و در کہنے لگےقید کا ساماں کیا اور اس کو گھر کہنے لگے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books