aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بارش"
میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوںپہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیںبھیگنے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی
تمام رات نہایا تھا شہر بارش میںوہ رنگ اتر ہی گئے جو اترنے والے تھے
پیاسو رہو نہ دشت میں بارش کے منتظرمارو زمیں پہ پاؤں کہ پانی نکل پڑے
غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیںتو نے مجھ کو کھو دیا میں نے تجھے کھویا نہیں
دھوپ نے گزارش کیایک بوند بارش کی
بارش شراب عرش ہے یہ سوچ کر عدمؔبارش کے سب حروف کو الٹا کے پی گیا
میں چپ کراتا ہوں ہر شب امڈتی بارش کومگر یہ روز گئی بات چھیڑ دیتی ہے
کچے مکان جتنے تھے بارش میں بہہ گئےورنہ جو میرا دکھ تھا وہ دکھ عمر بھر کا تھا
ساتھ بارش میں لیے پھرتے ہو اس کو انجمؔتم نے اس شہر میں کیا آگ لگانی ہے کوئی
یاد آئی وہ پہلی بارشجب تجھے ایک نظر دیکھا تھا
چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارشیہ میرے ترے جسم تو مٹی کے بنے ہیں
کیوں مانگ رہے ہو کسی بارش کی دعائیںتم اپنے شکستہ در و دیوار تو دیکھو
دفتر سے مل نہیں رہی چھٹی وگرنہ میںبارش کی ایک بوند نہ بیکار جانے دوں
حیرت سے تکتا ہے صحرا بارش کے نذرانے کوکتنی دور سے آئی ہے یہ ریت سے ہاتھ ملانے کو
ہم سے پوچھو مزاج بارش کاہم جو کچے مکان والے ہیں
برس رہی تھی بارش باہراور وہ بھیگ رہا تھا مجھ میں
اس کو آنا تھا کہ وہ مجھ کو بلاتا تھا کہیںرات بھر بارش تھی اس کا رات بھر پیغام تھا
اب کے بارش میں تو یہ کار زیاں ہونا ہی تھااپنی کچی بستیوں کو بے نشاں ہونا ہی تھا
جیسے بارش سے دھلے صحن گلستاں امجدؔآنکھ جب خشک ہوئی اور بھی چہرا چمکا
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books