aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "دشمن"
مجھے دشمن سے بھی خودداری کی امید رہتی ہےکسی کا بھی ہو سر قدموں میں سر اچھا نہیں لگتا
اس کے دشمن ہیں بہت آدمی اچھا ہوگاوہ بھی میری ہی طرح شہر میں تنہا ہوگا
یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیںوفا داری کا دعویٰ کیوں کریں ہم
عمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنااے مری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے
ہم اپنی جان کے دشمن کو اپنی جان کہتے ہیںمحبت کی اسی مٹی کو ہندستان کہتے ہیں
جدا کسی سے کسی کا غرض حبیب نہ ہویہ داغ وہ ہے کہ دشمن کو بھی نصیب نہ ہو
بہاروں کی نظر میں پھول اور کانٹے برابر ہیںمحبت کیا کریں گے دوست دشمن دیکھنے والے
دشمن جاں ہے مگر جان سے پیارا بھی ہےایسا اس شہر میں اک شخص ہمارا بھی ہے
موت ہی انسان کی دشمن نہیںزندگی بھی جان لے کر جائے گی
اے دوست تجھ کو رحم نہ آئے تو کیا کروںدشمن بھی میرے حال پہ اب آب دیدہ ہے
دوستوں سے اس قدر صدمے اٹھائے جان پردل سے دشمن کی عداوت کا گلہ جاتا رہا
ہر قدم پہ ناکامی ہر قدم پہ محرومیغالباً کوئی دشمن دوستوں میں شامل ہے
جو دوست ہیں وہ مانگتے ہیں صلح کی دعادشمن یہ چاہتے ہیں کہ آپس میں جنگ ہو
دوست ہر عیب چھپا لیتے ہیںکوئی دشمن بھی ترا ہے کہ نہیں
مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہےتری الفت نے محبت مری عادت کر دی
یہ فتنہ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہےہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو
اظہار عشق اس سے نہ کرنا تھا شیفتہؔیہ کیا کیا کہ دوست کو دشمن بنا دیا
ہم کہاں کے دانا تھے کس ہنر میں یکتا تھےبے سبب ہوا غالبؔ دشمن آسماں اپنا
الٰہی کیوں نہیں اٹھتی قیامت ماجرا کیا ہےہمارے سامنے پہلو میں وہ دشمن کے بیٹھے ہیں
کسی دشمن کا کوئی تیر نہ پہنچا مجھ تکدیکھنا اب کے مرا دوست کماں کھینچتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books