aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "زیست"
عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا پایادرد کی دوا پائی درد بے دوا پایا
پہلے شراب زیست تھی اب زیست ہے شرابکوئی پلا رہا ہے پئے جا رہا ہوں میں
جب ترے نین مسکراتے ہیںزیست کے رنج بھول جاتے ہیں
پھر یوں ہوا کہ مجھ سے وہ یوں ہی بچھڑ گیاپھر یوں ہوا کہ زیست کے دن یوں ہی کٹ گئے
زیست سے تنگ ہو اے داغؔ تو جیتے کیوں ہوجان پیاری بھی نہیں جان سے جاتے بھی نہیں
ہم اپنی زندگی تو بسر کر چکے رئیسؔیہ کس کی زیست ہے جو بسر کر رہے ہیں ہم
کتاب زیست کا عنوان بن گئے ہو تمہمارے پیار کی دیکھو یہ انتہا صاحب
کھل گیا ان کی آرزو میں یہ راززیست اپنی نہیں پرائی ہے
کسی کے ایک اشارے میں کس کو کیا نہ ملابشر کو زیست ملی موت کو بہانہ ملا
آخر اک روز تو پیوند زمیں ہونا ہےجامۂ زیست نیا اور پرانا کیسا
زیست اور موت کا آخر یہ فسانہ کیا ہےعمر کیوں حسب ضرورت نہیں دی جا سکتی
زیست کا اک گناہ کر سکے نہ ہمسانس کے واسطے بھی مر سکے نہ ہم
میرؔ کے مانند اکثر زیست کرتا تھا فرازؔتھا تو وہ دیوانہ سا شاعر مگر اچھا لگا
موت سے زیست کی تکمیل نہیں ہو سکتیروشنی خاک میں تحلیل نہیں ہو سکتی
جو انہیں وفا کی سوجھی تو نہ زیست نے وفا کیابھی آ کے وہ نہ بیٹھے کہ ہم اٹھ گئے جہاں سے
ہر طرف زیست کی راہوں میں کڑی دھوپ ہے دوستبس تری یاد کے سائے ہیں پناہوں کی طرح
احباب مجھ سے قطع تعلق کریں جگرؔاب آفتاب زیست لب بام آ گیا
تمہارے نام کے نیچے کھنچی ہوئی ہے لکیرکتاب زیست ہے سادہ اس اندراج کے بعد
ہم ایسے بے ہنروں میں ہے جو سلیقۂ زیستترے دیار میں پل بھر قیام سے آیا
عقل کچھ زیست کی کفیل نہیںزندگی اتنی بے سبیل نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books