aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سرمئی"
وہ جب بھی آیا بہت تیز بارشوں جیساوہ جس نے چاہا مجھے سرمئی گھٹا رکھنا
شام کے تن پر سجی جو سرمئی پوشاک ہےہم چراغوں کی فقط یہ روشنی پوشاک ہے
دھند ہے اور سرمئی کہسار کی چوٹی ہے زیبؔزرد شہ پر دھوپ اڑنے کے لئے تیار ہے
بلبل غزل سرائی آگے ہمارے مت کرسب ہم سے سیکھتے ہیں انداز گفتگو کا
بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہےوہ سادہ لوح ہمیں چاہتا ابھی تک ہے
مرے علاوہ سبھی لوگ اب یہ مانتے ہیںغلط نہیں تھی مری رائے اس کے بارے میں
سلے ہوں لب زبانیں بند تو باتیں نہیں ہوتیںمخالف راستے ہوں تو ملاقاتیں نہیں ہوتیں
سخن سرائی کوئی سہل کام تھوڑی ہےیہ لوگ کس لیے جنجال میں پڑے ہوئے ہیں
جب غنچہ کو واشد ہوئی تحریک صبا سےبلبل سے عجب کیا جو کرے نغمہ سرائی
اسی کا وصف ہے مقصود شعر خوانی سےاسی کا ذکر ہے منشا غزل سرائی کا
فقط زمان و مکاں میں ذرا سا فرق آیاجو ایک مسئلۂ درد تھا ابھی تک ہے
وہ لے گیا ہے مری آنکھ اپنی بستی میںکہ میرے ساتھ رہے رابطہ بحال اس کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books