aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سندور"
سندور اس کی مانگ میں دیتا ہے یوں بہارجیسے دھنک نکلتی ہے ابر سیاہ میں
اداس آنکھوں کی ویران مانگ بھرنے کویہ نیند خواب کا سندور لے کے آئی ہے
ذوقؔ جو مدرسے کے بگڑے ہوئے ہیں ملاان کو مے خانے میں لے آؤ سنور جائیں گے
کبھی تو شام ڈھلے اپنے گھر گئے ہوتےکسی کی آنکھ میں رہ کر سنور گئے ہوتے
تری آرزو تری جستجو میں بھٹک رہا تھا گلی گلیمری داستاں تری زلف ہے جو بکھر بکھر کے سنور گئی
سبھی کے دیپ سندر ہیں ہمارے کیا تمہارے کیااجالا ہر طرف ہے اس کنارے اس کنارے کیا
زندگی سندر غزل ہے دوستوزندگی کو گنگنانا چاہئے
مجھ کو حالات میں الجھا ہوا رہنے دے یوں ہیمیں تری زلف نہیں ہوں جو سنور جاؤں گا
بن سنور کر رہا کرو حسرتؔاس کی پڑ جائے اک نظر شاید
ہر ایک رات کے پہلو سے دن نکلتا ہےوہ لوگ کیسے سنور جائیں جو تباہ نہیں
جب سے ملا ہے ساتھ مجھے آپ کا حضورسب خواب زندگی کے ہمارے سنور گئے
زمانہ اور ابھی ٹھوکریں لگائے ہمیںابھی کچھ اور سنور جانا چاہتے ہیں ہم
زندگی قریب ہے کس قدر جمال سےجب کوئی سنور گیا زندگی سنور گئی
کبھی لباس کبھی بال دیکھنے والےتجھے پتہ ہی نہیں ہم سنور چکے دل سے
مری زندگی کی زینت ہوئی آفت و بلا سےمیں وہ زلف خم بہ خم ہوں جو سنور گئی ہوا سے
ایک پتھر کی بھی تقدیر سنور سکتی ہےشرط یہ ہے کہ سلیقے سے تراشا جائے
کیا اسی واسطے سینچا تھا لہو سے اپنےجب سنور جائے چمن آگ لگا دی جائے
ہر ایک شام سنور جائے گی مری محسنؔہر ایک بات تمہاری ہے شاعری کی طرح
کچھ اس کے سنور جانے کی تدبیر نہیں ہےدنیا ہے تری زلف گرہ گیر نہیں ہے
ریت پر جلتے ہوئے دیکھ سرابوں کے چراغاپنے بکھراؤ میں وہ اور سنور جاتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books