aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سیٹی"
جانے کس کی آس لگی ہے جانے کس کو آنا ہےکوئی ریل کی سیٹی سن کر سوتے سے اٹھ جاتا ہے
صبح کاذب کی ہوا میں درد تھا کتنا منیرؔریل کی سیٹی بجی تو دل لہو سے بھر گیا
سیٹی کی آواز سنی اور سارا ماضی لوٹ آیاپس منظر میں ریل نہیں ہے پورا ایک افسانہ ہے
کاش اتنا ہی سمجھ لیتے یہ اہل کارواںفاصلے بڑھ جاتے ہیں سہمی ہوئی رفتار سے
تیرے نام کا تارا جانے کب دکھائی دےاک جھلک کی خاطر ہم رات بھر ٹہلتے ہیں
دعویٰ کیا تھا گل نے ترے رخ سے باغ میںسیلی لگی صبا کی تو منہ لال ہو گیا
آنکھ نم رخ پر اداسی درد بھی دل کے قریبکیا محبت آ گئی ہے اپنی منزل کے قریب
ہمارا ہجر کیا ہے روشنی کا ایک وقفہاسی وقفے میں ہے سمٹی ہوئی وسعت ہماری
طوفان آئے شہر میں یا کوئی زلزلہمجھ کو کسی بھی بات کا اب ڈر نہیں رہا
سیفیؔ میرے اجلے اجلے کوٹ پرمل گیا کالک دسمبر دیکھ لے
ہر لفظ آرزو میں جھلک ان کی آ گئیان کو نکالتا ہی رہا داستاں سے میں
گونجوں گا تیرے ذہن کے گنبد میں رات دنجس کو نہ تو بھلا سکے وہ گفتگو ہوں میں
زنداں سے نکلنے کی یہ تدبیر غلط ہےزنجیر کے ٹکڑے کرو دیوار گرا دو
داستان حسن جب پھیلی تو لا محدود تھیاور جب سمٹی تو تیرا نام ہو کر رہ گئی
جلد مر گئے تری حسرت سیتی ہمکہ ترا دیر کا آنا نہ گیا
قتل کے کب تھے یہ سارے ساماںایک تیر ایک کماں تھی پہلے
کوئی دو منٹ ہل گئی تھی زمیںجھکا خاک پر سر مناروں کا تھا
خود اپنی ہی گہرائی میںآخر کو غرقاب ہوئے ہم
خوشی سے پھولیں نہ اہل صحرا ابھی کہاں سے بہار آئیابھی تو پہنچا ہے آبلوں تک مرا مذاق برہنہ پائی
ترا قد سرو سیں خوبی میں چڑھ ہےلٹک سنبل سیتی زلفاں سیں بڑھ ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books