aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "شروع"
شکیلؔ اس درجہ مایوسی شروع عشق میں کیسیابھی تو اور ہونا ہے خراب آہستہ آہستہ
دل کی تکلیف کم نہیں کرتےاب کوئی شکوہ ہم نہیں کرتے
ہر ایک داستاں تجھ سے شروع ہوتی ہےہر ایک قصہ ترے نام پر تمام ہوا
عجب سفر تھا عجب تر مسافرت میریزمیں شروع ہوئی اور میں تمام ہوا
نہیں شکوہ مجھے کچھ بے وفائی کا تری ہرگزگلا تب ہو اگر تو نے کسی سے بھی نبھائی ہو
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہےرشتہ ہی مری پیاس کا پانی سے نہیں ہے
آئینے میں وہ دیکھ رہے تھے بہار حسنآیا مرا خیال تو شرما کے رہ گئے
بڑا مزہ ہو جو محشر میں ہم کریں شکوہوہ منتوں سے کہیں چپ رہو خدا کے لیے
نہ کر سوداؔ تو شکوہ ہم سے دل کی بے قراری کامحبت کس کو دیتی ہے میاں آرام دنیا میں
دسمبر کی سردی ہے اس کے ہی جیسیذرا سا جو چھو لے بدن کانپتا ہے
مجھ کو اکثر اداس کرتی ہےایک تصویر مسکراتی ہوئی
تم اسے شکوہ سمجھ کر کس لیے شرما گئےمدتوں کے بعد دیکھا تھا تو آنسو آ گئے
آنکھیں خدا نے بخشی ہیں رونے کے واسطےدو کشتیاں ملی ہیں ڈبونے کے واسطے
کچھ روز نصیر آؤ چلو گھر میں رہا جائےلوگوں کو یہ شکوہ ہے کہ گھر پر نہیں ملتا
ارادہ تو نہیں ہے خودکشی کامگر میں زندگی سے خوش نہیں ہوں
ایک برس اور بیت گیاکب تک خاک اڑانی ہے
شریک وہ بھی رہا کاوش محبت میںشروع اس نے کیا تھا تمام میں نے کیا
مدتیں ہو گئیں حساب کئےکیا پتا کتنے رہ گئے ہیں ہم
رات بھر خواب میں جلنا بھی اک بیماری ہےعشق کی آگ سے بچنے میں سمجھ داری ہے
احباب کا شکوہ کیا کیجئے خود ظاہر و باطن ایک نہیںلب اوپر اوپر ہنستے ہیں دل اندر اندر روتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books