aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "قاصد"
کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میںقاصد کی لاش آئی ہے خط کے جواب میں
قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوںمیں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں
کوئی نام و نشاں پوچھے تو اے قاصد بتا دیناتخلص داغؔ ہے وہ عاشقوں کے دل میں رہتے ہیں
ایک مدت سے نہ قاصد ہے نہ خط ہے نہ پیاماپنے وعدے کو تو کر یاد مجھے یاد نہ کر
قاصد پیام شوق کو دینا بہت نہ طولکہنا فقط یہ ان سے کہ آنکھیں ترس گئیں
آتی ہے بات بات مجھے بار بار یادکہتا ہوں دوڑ دوڑ کے قاصد سے راہ میں
تو دیکھ رہا ہے جو مرا حال ہے قاصدمجھ کو یہی کہنا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
اشکوں کے نشاں پرچۂ سادہ پہ ہیں قاصداب کچھ نہ بیاں کر یہ عبارت ہی بہت ہے
مضمون سوجھتے ہیں ہزاروں نئے نئےقاصد یہ خط نہیں مرے غم کی کتاب ہے
قاصد نہیں یہ کام ترا اپنی راہ لےاس کا پیام دل کے سوا کون لا سکے
مزا جب تھا کہ میرے منہ سے سنتے داستاں میریکہاں سے لائے گا قاصد دہن میرا زباں میری
خط دیکھ کر مرا مرے قاصد سے یوں کہاکیا گل نہیں ہوا وہ چراغ سحر ہنوز
وہ اور وعدہ وصل کا قاصد نہیں نہیںسچ سچ بتا یہ لفظ انہی کی زباں کے ہیں
آہ قاصد تو اب تلک نہ پھرادل دھڑکتا ہے کیا ہوا ہوگا
ہماری بے خودی کا حال وہ پوچھیں تو اے قاصدیہ کہنا ہوش اتنا ہے کہ تم کو یاد کرتے ہیں
پھاڑ کر خط اس نے قاصد سے کہاکوئی پیغام زبانی اور ہے
آیا نہ پھر کے ایک بھی کوچے سے یار کےقاصد گیا نسیم گئی نامہ بر گیا
زباں قاصد کی مضطرؔ کاٹ لی جب ان کو خط بھیجاکہ آخر آدمی ہے تذکرہ شاید کہیں کر دے
کیا بھول گئے ہیں وہ مجھے پوچھنا قاصدنامہ کوئی مدت سے مرے کام نہ آیا
خط شوق کو پڑھ کے قاصد سے بولےیہ ہے کون دیوانہ خط لکھنے والا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books