aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "پردیس"
برباد کر دیا ہمیں پردیس نے مگرماں سب سے کہہ رہی ہے کہ بیٹا مزے میں ہے
کیفؔ پردیس میں مت یاد کرو اپنا مکاںاب کے بارش نے اسے توڑ گرایا ہوگا
تیری قربت میں یہ پردیس سے آیا ہوا شخصچھوڑ کر تجھ کو کہیں اور بھی جا سکتا ہے
میں ظفرؔ تا زندگی بکتا رہا پردیس میںاپنی گھر والی کو اک کنگن دلانے کے لیے
خوب گئے پردیس کہ اپنے دیوار و در بھول گئےشیش محل نے ایسا گھیرا مٹی کے گھر بھول گئے
تو کیا ہوا جو جنمی تھی پردیس میں کبھیبیٹی ہے عرشیہؔ بھی تو ہندوستان کی
دعائیں ماں کی پہنچانے کو میلوں میل جاتی ہیںکہ جب پردیس جانے کے لیے بیٹا نکلتا ہے
زندگی کم پڑھے پردیسی کا خط ہے عبرتؔیہ کسی طرح پڑھا جائے نہ سمجھا جائے
اس کی ہنسی تم کیا سمجھووہ جو پہروں رویا ہے
ہم تو کہتے ہیں محبت میں مزا ہے ہی نہیںآپ کہتے ہیں تو پھر مان لیا جاتا ہے
ان کی نگاہ ناز کی گردش کے ساتھ ساتھمحسوس یہ ہوا کہ زمانہ بدل گیا
اے انقلاب نو تری رفتار دیکھ کرخود ہم بھی سوچتے ہیں کہ اب تک کہاں رہے
شریک درد نہیں جب کوئی تو اے شوکتؔخود اپنی ذات کی بے چارگی غنیمت ہے
اور بھٹکیں گے تو کچھ اور نیا دیکھیں گےہم تو آوارہ پرندے ہیں ہمارا کیا ہے
اپنے پرائے تھک گئے کہہ کر ہر کوشش بیکار رہیوقت کی بات سمجھ میں آئی وقت ہی کے سمجھانے سے
ہوش والے تو الجھتے ہی رہےراستے طے ہوئے دیوانوں سے
پاگل وحشی تنہا تنہا اجڑا اجڑا دکھتا ہوںکتنے آئینے بدلے ہیں میں ویسے کا ویسا ہوں
حسن اخلاص ہی نہیں ورنہآدمی آدمی تو آج بھی ہے
آج پھر خود سے خفا ہوں تو یہی کرتا ہوںآج پھر خود سے کوئی بات نہیں کرتا میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books