aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "گزرا"
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوںبازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
کتنی لمبی خاموشی سے گزرا ہوںان سے کتنا کچھ کہنے کی کوشش کی
دل کی بستی پرانی دلی ہےجو بھی گزرا ہے اس نے لوٹا ہے
تم پھر اسی ادا سے انگڑائی لے کے ہنس دوآ جائے گا پلٹ کر گزرا ہوا زمانہ
وقت کس تیزی سے گزرا روزمرہ میں منیرؔآج کل ہوتا گیا اور دن ہوا ہوتے گئے
آغاز محبت سے انجام محبت تکگزرا ہے جو کچھ ہم پر تم نے بھی سنا ہوگا
اک برس بھی ابھی نہیں گزراکتنی جلدی بدل گئے چہرے
دن اندھیروں کی طلب میں گزرارات کو شمع جلا دی ہم نے
بہت دنوں سے کوئی حادثہ نہیں گزراکہیں زمانے کو ہم یاد پھر نہ آ جائیں
ایک سناٹا دبے پاؤں گیا ہو جیسےدل سے اک خوف سا گزرا ہے بچھڑ جانے کا
ہم پہ گزرا ہے وہ بھی وقت خمارؔجب شناسا بھی اجنبی سے ملے
حد سے گزرا جب انتظار تراموت کا ہم نے انتظار کیا
ہزار بار زمانہ ادھر سے گزرا ہےنئی نئی سی ہے کچھ تیری رہ گزر پھر بھی
ہر اک ندی سے کڑی پیاس لے کے وہ گزرایہ اور بات کہ وہ خود بھی ایک دریا تھا
مدتوں بعد جو اس راہ سے گزرا ہوں قمرؔعہد رفتہ کو بہت یاد کیا ہے میں نے
وہ ایک دن جو تجھے سوچنے میں گزرا تھاتمام عمر اسی دن کی ترجمانی ہے
میں نے جو کہا مجھ پہ کیا کیا نہ ستم گزرابولا کہ ابے تیرا روتے ہی جنم گزرا
گلشن دہر سے خوشبو کی طرح گزرا میںسب کو مہکایا مگر اپنی نمائش نہیں کی
نظر چرا کے وہ گزرا قریب سے لیکننظر بچا کے مجھے دیکھتا بھی جاتا تھا
کچھ یوں لگتا ہے ترے ساتھ ہی گزرا وہ بھیہم نے جو وقت ترے ساتھ گزارا ہی نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books