aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "दस्त-ए-तलब"
دست طلب دراز زیادہ نہ کر سکےہم زندگی سے کوئی تقاضا نہ کر سکے
میں کسی کے دست طلب میں ہوں تو کسی کے حرف دعا میں ہوںمیں نصیب ہوں کسی اور کا مجھے مانگتا کوئی اور ہے
کھینچے ہے مجھے دست جنوں دشت طلب میںدامن جو بچائے ہیں گریبان گئے ہیں
خراج مانگ رہی ہے وہ شاہ بانوئے شہرسو ہم بھی ہدیۂ دست طلب گزارتے ہیں
وہاں پہنچ نہیں سکتیں تمہاری زلفیں بھیہمارے دست طلب کی جہاں رسائی ہے
دربانوں تک کے چہرے رعونت سے مسخ ہیںدست طلب لیے ہوئے پھر بھی کھڑے ہیں لوگ
مری قسمت لکھی جاتی تھی جس دن میں اگر ہوتااڑا ہی لیتا دست کاتب تقدیر سے کاغذ
کچھ ایسی بن گئی تصویر اس کے دست قدرت سےرہا حیراں بنا کر آپ صورت آفریں برسوں
چبھیں گے زیرہ ہائے شیشۂ دل دست نازک میںسنبھل کر ہاتھ ڈالا کیجیے میرے گریباں پر
یہ تماشا دیدنی ٹھہرا مگر دیکھے گا کونہو گئے ہم راکھ تو دست دعا روشن ہوا
زندگی مرگ طلب ترک طلب اخترؔ نہ تھیپھر بھی اپنے تانے بانے میں مجھے الجھا گئی
دست پر خوں کو کف دست نگاراں سمجھےقتل گہہ تھی جسے ہم محفل یاراں سمجھے
کل کائنات فکر سے آزاد ہو گئیانساں مثال دست تہ سنگ رہ گیا
یاد فروغ دست حنائی نہ پوچھیےہر زخم دل کو رشک نمک داں بنا دیا
لہو جگر کا ہوا صرف رنگ دست حناجو سودا سر میں تھا صحرا کھنگالنے میں گیا
وہ طنز کو بھی حسن طلب جان خوش ہوئےالٹا پڑھا گیا، مرا پیغام اور تھا
میری دنیا اسی دنیا میں کہیں رہتی ہےورنہ یہ دنیا کہاں حسن طلب تھی میرا
راہ طلب کی لاکھ مسافت گراں سہیدنیا کو میں جہاں بھی ملا تازہ دم ملا
ہم نے جو تمنائیؔ بیابان طلب میںاک عمر گزاری ہے تو دو چار برس اور
خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیاخالی ہی سہی میری طرف جام تو آیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books