aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पर्चा-ए-अबयात"
کچھ عشق کے نصاب میں کمزور ہم بھی ہیںکچھ پرچۂ سوال بھی آسان چاہیئے
اشکوں کے نشاں پرچۂ سادہ پہ ہیں قاصداب کچھ نہ بیاں کر یہ عبارت ہی بہت ہے
تو ہے معنی پردۂ الفاظ سے باہر تو آایسے پس منظر میں کیا رہنا سر منظر تو آ
ہوا میں جب اڑا پردہ تو اک بجلی سی کوندی تھیخدا جانے تمہارا پرتو رخسار تھا کیا تھا
وہ چھپنا ترا پردۂ رنگ و بو میںوہ ہر رنگ میں میرا پہچان جانا
شاعری کو مرا اظہار سمجھتا ہے مگرپردۂ شعر اٹھانا بھی نہیں چاہتا ہے
اک دن جو یونہی پردۂ افلاک اٹھایابرپا تھا تماشا کوئی تنہائی سے آگے
مسجد کا ہے خیال نہ پروائے چرچ ہےجو کچھ ہے اب تو کالج و ٹیچر میں خرچ ہے
چرخ کو کب یہ سلیقہ ہے ستم گاری میںکوئی معشوق ہے اس پردۂ زنگاری میں
نہ گل نغمہ ہوں نہ پردۂ سازمیں ہوں اپنی شکست کی آواز
چاک ہو پردۂ وحشت مجھے منظور نہیںورنہ یہ ہاتھ گریبان سے کچھ دور نہیں
ٹوٹ جاتے ہیں جو دنیا کے سہارے سارےپردۂ غیب سے ہوتا ہے سہارا پیدا
کیسا ہے کون یہ تو نظر آ سکے کہیںپردہ یہ درمیاں سے ہٹا لینا چاہیئے
اب نئے سر سے چھیڑ پردۂ سازمیں ہی تھا ایک دکھ بھری آواز
دیکھنے والی اگر آنکھ کو پہچان سکیںرنگ خود پردۂ تصویر سے باہر ہو جائیں
پردۂ گوش اسیراں نہ ہوئی اک شب گرمپانو کس مردے کا یارب مری زنجیر میں تھا
وہ سوال لطف پر پتھر نہ برسائیں تو کیوںان کو پروائے شکست کاسۂ سائل نہیں
جانے کس کس کا گلا کٹتا پس پردۂ عشقکھل گئے میری شہادت میں ستم گر کتنے
پنہاں ہیں صد سوال پس پردۂ حیادل دے دیا جواب تھا لیکن رہے خموش
نقاب کہتی ہے میں پردۂ قیامت ہوںاگر یقین نہ ہو دیکھ لو اٹھا کے مجھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books