aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रक़ीब"
اس طرح زندگی نے دیا ہے ہمارا ساتھجیسے کوئی نباہ رہا ہو رقیب سے
کتنے شیریں ہیں تیرے لب کہ رقیبگالیاں کھا کے بے مزا نہ ہوا
لے میرے تجربوں سے سبق اے مرے رقیبدو چار سال عمر میں تجھ سے بڑا ہوں میں
تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھانہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا
ادھر آ رقیب میرے میں تجھے گلے لگا لوںمرا عشق بے مزا تھا تری دشمنی سے پہلے
اس نقش پا کے سجدے نے کیا کیا کیا ذلیلمیں کوچۂ رقیب میں بھی سر کے بل گیا
وہ حبیب ہو کہ رہبر وہ رقیب ہو کہ رہزنجو دیار دل سے گزرے اسے ہم کلام کر لو
جانا پڑا رقیب کے در پر ہزار باراے کاش جانتا نہ ترے رہگزر کو میں
بیٹھے ہوئے رقیب ہیں دل بر کے آس پاسکانٹوں کا ہے ہجوم گل تر کے آس پاس
رفیقوں سے رقیب اچھے جو جل کر نام لیتے ہیںگلوں سے خار بہتر ہیں جو دامن تھام لیتے ہیں
ذکر اس پری وش کا اور پھر بیاں اپنابن گیا رقیب آخر تھا جو رازداں اپنا
رقیب قتل ہوا اس کی تیغ ابرو سےحرام زادہ تھا اچھا ہوا حلال ہوا
یاد آئیں اس کو دیکھ کے اپنی مصیبتیںروئے ہم آج خوب لپٹ کر رقیب سے
اپنی زبان سے مجھے جو چاہے کہہ لیں آپبڑھ بڑھ کے بولنا نہیں اچھا رقیب کا
خواہش دیدار میں آنکھیں بھی ہیں میری رقیبسات پردوں میں چھپا رکھا ہے اس کے نور کو
جس کا تجھ سا حبیب ہووے گاکون اس کا رقیب ہووے گا
وہ جسے سارے زمانے نے کہا میرا رقیبمیں نے اس کو ہم سفر جانا کہ تو اس کی بھی تھی
رقیب دونوں جہاں میں ذلیل کیوں ہوتاکسی کے بیچ میں کمبخت اگر نہیں آتا
یہ کہہ کے میرے سامنے ٹالا رقیب کومجھ سے کبھی کی جان نہ پہچان جائیے
حال میرا بھی جائے عبرت ہےاب سفارش رقیب کرتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books