aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "रवानी"
شدید پیاس تھی پھر بھی چھوا نہ پانی کومیں دیکھتا رہا دریا تری روانی کو
پتھر کے جگر والو غم میں وہ روانی ہےخود راہ بنا لے گا بہتا ہوا پانی ہے
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہےرشتہ ہی مری پیاس کا پانی سے نہیں ہے
کشتیٔ مے کو حکم روانی بھی بھیج دوجب آگ بھیج دی ہے تو پانی بھی بھیج دو
بہتی ہوئی آنکھوں کی روانی میں مرے ہیںکچھ خواب مرے عین جوانی میں مرے ہیں
میں اپنے آپ میں گہرا اتر گیا شایدمرے سفر سے الگ ہو گئی روانی مری
ٹھہری ٹھہری سی طبیعت میں روانی آئیآج پھر یاد محبت کی کہانی آئی
مزا ہے عہد جوانی میں سر پٹکنے کالہو میں پھر یہ روانی رہے رہے نہ رہے
روانی میں نظر آتا ہے جو بھیاسے تسلیم کر لیتے ہیں پانی
زندگی زور ہے روانی کاکیا تھمے گا بہاؤ پانی کا
میرے اشکوں کی روانی کو روانی تو کہوخیر تم خون نہ سمجھو اسے پانی تو کہو
یہ بے کنار بدن کون پار کر پایابہے چلے گئے سب لوگ اس روانی میں
بہتا ہوں میں دریا کی روانی سے کہیں دوراک پیاس مجھے لائی تھی پانی سے کہیں دور
ٹھہر گئی ہے طبیعت اسے روانی دےزمین پیاس سے مرنے لگی ہے پانی دے
مطلب کے لیے ہیں نہ معانی کے لیے ہیںیہ شعر طبیعت کی روانی کے لیے ہیں
تجھ کو پا کر بھی تجھے پانے کی خواہش ہے ابھیمیرے دریا تو الگ تیری روانی ہے الگ
میں ٹھہرتا گیا رفتہ رفتہاور یہ دل اپنی روانی میں رہا
اپنی ہی روانی میں بہتا نظر آتا ہےیہ شہر بلندی سے دریا نظر آتا ہے
آپ دریا کی روانی سے نہ الجھیں ہرگزتہہ میں اس کے کوئی گرداب بھی ہو سکتا ہے
آئے ٹھہرے اور روانہ ہو گئےزندگی کیا ہے، سفر کی بات ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books