aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "शरारत"
مر گیا ہم کو ڈانٹنے والااب شرارت میں جی نہیں لگتا
اب کے ساون میں شرارت یہ مرے ساتھ ہوئیمیرا گھر چھوڑ کے کل شہر میں برسات ہوئی
یہ زندگی کچھ بھی ہو مگر اپنے لئے توکچھ بھی نہیں بچوں کی شرارت کے علاوہ
بند کر کے مری آنکھیں وہ شرارت سے ہنسےبوجھے جانے کا میں ہر روز تماشا دیکھوں
جو کچھ اشارے ہوتے ہیں سب دیکھتا ہوں میںساری شرارت آپ کی میری نظر میں ہے
کئی دن سے شرارت ہی نہیں کیمرے اندر کا بچہ لاپتہ ہے
شوخی کسی میں ہے نہ شرارت ہے اب عبیدؔبچے ہمارے دور کے سنجیدہ ہو گئے
میں اپنے سارے سوالوں کے جانتا ہوں جوابمرا سوال مرے ذہن کی شرارت ہے
میں شر کی شرارت سے تو ہشیار ہوں لیکناللہ بچائے تو بچوں خیر کے شر سے
پلک فسانہ شرارت حجاب تیر دعاتمنا نیند اشارہ خمار سخت تھکی
حسینوں کی دونوں ادائیں ہیں دلبرکسی کی حیا تو شرارت کسی کی
کر گئیں موجیں شرارت جب بھی لکھا تیرا نامریت پر جتنی لکیریں تھیں وہ سب مل جل گئیں
کچھ بدن کے تھے تقاضے کچھ شرارت دل کی تھیآج لیکن عشق اپنا جاوداں ہونے کو تھا
میری غربت کو شرافت کا ابھی نام نہ دےوقت بدلا تو تری رائے بدل جائے گی
آج اس سے میں نے شکوہ کیا تھا شرارتاًکس کو خبر تھی اتنا برا مان جائے گا
پہلے یہ شکر کہ ہم حد ادب سے نہ بڑھےاب یہ شکوہ کہ شرافت نے کہیں کا نہ رکھا
اگر وہ کرنے پہ آتا تو کچھ بھی کر جاتایہ سوچ مت کہ اکیلا شرار کیا کرتا
برق کیا شرارہ کیا رنگ کیا نظارہ کیاہر دئے کی مٹی میں روشنی تمہاری ہے
بجھا نہیں مرے اندر کا آفتاب ابھیجلا کے خاک کرے گا یہی شرارہ مجھے
تم شرافت کہاں بازار میں لے آئے ہویہ وہ سکہ ہے جو برسوں سے نہیں چلتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books