aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सफ़ीना"
اک سفینہ ہے تری یاد اگراک سمندر ہے مری تنہائی
بچا لیا مجھے طوفاں کی موج نے ورنہکنارے والے سفینہ مرا ڈبو دیتے
جب سفینہ موج سے ٹکرا گیاناخدا کو بھی خدا یاد آ گیا
گلہ لکھوں میں اگر تیری بے وفائی کالہو میں غرق سفینہ ہو آشنائی کا
اٹھا دیا تو ہے لنگر ہوا کے جھونکوں میںکدھر سفینہ ہے ساحل کہاں نہیں معلوم
مرے ڈوب جانے کا باعث نہ پوچھوکنارے سے ٹکرا گیا تھا سفینہ
اب دل کا سفینہ کیا ابھرے طوفاں کی ہوائیں ساکن ہیںاب بحر سے کشتی کیا کھیلے موجوں میں کوئی گرداب نہیں
یہ بات کہہ کے ہوا ناخدا الگ مجھ سےیہ ہے سفینہ یہ گرداب ہے وہ ہے ساحل
پتوار گر گئی تھی سمندر کی گود میںدل کا سفینہ پھر بھی لہو کے سفر میں تھا
میں نہ دریا ہوں نہ ساحل نہ سفینہ نہ بھنورداور غم کسی سانچے میں تو ڈھالے مجھ کو
وہ کشتی سے دیتے تھے منظر کی دادسو ہم نے بھی گھر کو سفینہ کیا
دل کی لہروں کا طول و عرض نہ پوچھکبھو دریا کبھو سفینہ ہے
رواں تھی کوئی طلب سی لہو کے دریا میںکہ موج موج بھنور عمر کا سفینہ تھا
ڈوبا سفینہ جس میں مسافر کوئی نہ تھالیکن بھرے ہوئے تھے وہاں نا خدا بہت
سمندر آسماں اس پر ستاروں کا سفینہمرا مہتاب غم ہے بیکرانی دیکھنے میں
صراحئ مئے ناب و سفینہ ہائے غزلیہ حرف حسن مقدر لکھا ہے کس کے لیے
آفتوں میں بھی نکلتی ہے کبھی راہ فلاحہم سفینہ آج موجوں سے بھی ٹکرا دیکھتے
سفینہ ہو رہا ہے غرق طوفاںنگاہوں سے کنارے جا رہے ہیں
تو نے یہ کیا غضب کیا مجھ کو بھی فاش کر دیامیں ہی تو ایک راز تھا سینۂ کائنات میں
مجھے روکے گا تو اے ناخدا کیا غرق ہونے سےکہ جن کو ڈوبنا ہے ڈوب جاتے ہیں سفینوں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books