aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सलीबों"
وقت شاہد ہے کہ ہر دور میں عیسیٰ کی طرحہم صلیبوں پہ لیے اپنی صداقت آئے
لوگ پھرتے ہیں بھرے شہر کی تنہائی میںسرد جسموں کی صلیبوں پہ اٹھا کر چہرے
روایتوں کو صلیبوں سے کر دیا آزادیہی رسن تو سر دار توڑ دی میں نے
اپنے کاندھوں پہ لیے پھرتا ہوں اپنی ہی صلیبخود مری موت کا ماتم ہے مرے جینے میں
شفق ہوں سورج ہوں روشنی ہوںصلیب غم پر ابھر رہا ہوں
غم حیات کی کیلیں تھیں دست و پا میں جڑیںتمام عمر رہے ہم صلیب پر لٹکے
کہیں صلیب کہیں کربلا نظر آئےجدھر نگاہ اٹھے زخم سا نظر آئے
سر رکھ کے سو گیا ہوں غموں کی صلیب پرشاید کہ خواب لے اڑیں ہنستی فضاؤں میں
مرے لہو سے جس کے برگ و بار میں بہار ہےوہی شجر مرے لیے صلیب کیسے ہو گیا
مرے ہی حصے میں عظمت صلیب و دار کی تھیمجھے ہی عہد کا اپنے رسول ہونا تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books