aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "KHat"
ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کرآس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے
خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میںایک پرانا خط کھولا انجانے میں
پیار کا پہلا خط لکھنے میں وقت تو لگتا ہےنئے پرندوں کو اڑنے میں وقت تو لگتا ہے
کیا جانے کیا لکھا تھا اسے اضطراب میںقاصد کی لاش آئی ہے خط کے جواب میں
قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوںمیں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں
زندگی کم پڑھے پردیسی کا خط ہے عبرتؔیہ کسی طرح پڑھا جائے نہ سمجھا جائے
اندھیرا ہے کیسے ترا خط پڑھوںلفافے میں کچھ روشنی بھیج دے
عاشق کا خط ہے پڑھنا ذرا دیکھ بھال کےکاغذ پہ رکھ دیا ہے کلیجہ نکال کے
ایک مدت سے نہ قاصد ہے نہ خط ہے نہ پیاماپنے وعدے کو تو کر یاد مجھے یاد نہ کر
غصے میں برہمی میں غضب میں عتاب میںخود آ گئے ہیں وہ مرے خط کے جواب میں
ماں نے لکھا ہے خط میں جہاں جاؤ خوش رہومجھ کو بھلے نہ یاد کرو گھر نہ بھولنا
میں نے اس کی طرف سے خط لکھااور اپنے پتے پہ بھیج دیا
بلاؤں گا نہ ملوں گا نہ خط لکھوں گا تجھےتری خوشی کے لیے خود کو یہ سزا دوں گا
نامہ بر تو ہی بتا تو نے تو دیکھے ہوں گےکیسے ہوتے ہیں وہ خط جن کے جواب آتے ہیں
تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھانہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا
اس کے خط رات بھر یوں پڑھتا ہوںجیسے کل امتحان ہو میرا
تمہارے خط میں نظر آئی اتنی خاموشیکہ مجھ کو رکھنے پڑے اپنے کان کاغذ پر
جب پیار نہیں ہے تو بھلا کیوں نہیں دیتےخط کس لئے رکھے ہیں جلا کیوں نہیں دیتے
مرا خط اس نے پڑھا پڑھ کے نامہ بر سے کہایہی جواب ہے اس کا کوئی جواب نہیں
خط لکھیں گے گرچہ مطلب کچھ نہ ہوہم تو عاشق ہیں تمہارے نام کے
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books