aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "Takraayaa"
سلیقہ جن کو ہوتا ہے غم دوراں میں جینے کاوہ یوں شیشے کو ہر پتھر سے ٹکرایا نہیں کرتے
یوں جو تکتا ہے آسمان کو توکوئی رہتا ہے آسمان میں کیا
مجھ کو یہ آرزو وہ اٹھائیں نقاب خودان کو یہ انتظار تقاضا کرے کوئی
قدم مے خانہ میں رکھنا بھی کار پختہ کاراں ہےجو پیمانہ اٹھاتے ہیں وہ تھرایا نہیں کرتے
فراق یار نے بے چین مجھ کو رات بھر رکھاکبھی تکیہ ادھر رکھا کبھی تکیہ ادھر رکھا
باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرےجن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے
عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیںکہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہ کامل نہ بن جائے
بوسۂ رخسار پر تکرار رہنے دیجیےلیجیے یا دیجیے انکار رہنے دیجیے
حیرت سے تکتا ہے صحرا بارش کے نذرانے کوکتنی دور سے آئی ہے یہ ریت سے ہاتھ ملانے کو
بڑے تاباں بڑے روشن ستارے ٹوٹ جاتے ہیںسحر کی راہ تکنا تا سحر آساں نہیں ہوتا
چند الفاظ کے موتی ہیں مرے دامن میںہے مگر تیری محبت کا تقاضا کچھ اور
حد سے ٹکراتی ہے جو شے وہ پلٹتی ہے ضرورخود بھی روئیں گے غریبوں کو رلانے والے
جب سفینہ موج سے ٹکرا گیاناخدا کو بھی خدا یاد آ گیا
گنگناتی ہوئی آتی ہیں فلک سے بوندیںکوئی بدلی تری پازیب سے ٹکرائی ہے
بچھڑ کے تجھ سے کسی دوسرے پہ مرنا ہےیہ تجربہ بھی اسی زندگی میں کرنا ہے
میں بستر خیال پہ لیٹا ہوں اس کے پاسصبح ازل سے کوئی تقاضا کیے بغیر
زندگی سے تو خیر شکوہ تھامدتوں موت نے بھی ترسایا
مصلحت کا یہی تقاضا ہےوہ نہ مانیں تو مان جاؤ تم
محبت کا تقاضہ ہے ذرا دوری رکھی جائےبہت نزدیکیاں اکثر بڑی تکلیف دیتی ہیں
غالبؔ ہمیں نہ چھیڑ کہ پھر جوش اشک سےبیٹھے ہیں ہم تہیۂ طوفاں کیے ہوئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books