aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "diid"
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میںتو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
عید آئی تم نہ آئے کیا مزا ہے عید کاعید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتیہم کو اگر میسر جاناں کی دید ہوتی
جناب کے رخ روشن کی دید ہو جاتیتو ہم سیاہ نصیبوں کی عید ہو جاتی
تم اپنے چاند تارے کہکشاں چاہے جسے دینامری آنکھوں پہ اپنی دید کی اک شام لکھ دینا
ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکندل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے
آج یاروں کو مبارک ہو کہ صبح عید ہےراگ ہے مے ہے چمن ہے دل ربا ہے دید ہے
جو اور کچھ ہو تری دید کے سوا منظورتو مجھ پہ خواہش جنت حرام ہو جائے
ہمیں جن کی دید کی آس تھی وہ ملے تو راہ میں یوں ملےمیں نظر اٹھا کے تڑپ گیا وہ نظر اٹھا کے گزر گئے
حاصل اس مہ لقا کی دید نہیںعید ہے اور ہم کو عید نہیں
دید کے قابل حسیں تو ہیں بہتہر نظر دیدار کے قابل نہیں
اب اس کی دید محبت نہیں ضرورت ہےکہ اس سے مل کے بچھڑنے کی آرزو ہے بہت
وہاں عید کیا وہاں دید کیاجہاں چاند رات نہ آئی ہو
جہاں نہ اپنے عزیزوں کی دید ہوتی ہےزمین ہجر پہ بھی کوئی عید ہوتی ہے
اتنی تو دید عشق کی تاثیر دیکھیےجس سمت دیکھیے تری تصویر دیکھیے
شاید تمہاری دید میسر نہ ہو کبھیآؤ کہ تم کو دیکھ لیں فرصت سے آج ہم
وہم یہ تجھ کو عجب ہے اے جمال کم نماجیسے سب کچھ ہو مگر تو دید کے قابل نہ ہو
دردؔ کے ملنے سے اے یار برا کیوں مانااس کو کچھ اور سوا دید کے منظور نہ تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books