aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mohar-e-numuu"
یہ انتہائے کار نمو ہے کہ جان جاںاس نے ترے بدن سی کوئی چیز خلق کی
متاع برگ و ثمر وہی ہے شباہت رنگ و بو وہی ہےکھلا کہ اس بار بھی چمن پر گرفت دست نمو وہی ہے
اب اس کے بعد مری قوت نمو جانےمیں لوٹ آیا ہوں مٹی میں گاڑ کر خود کو
مرے عقب میں ہے آوازۂ نمو کی گونجہے دشت جاں کا سفر کامیاب اپنی جگہ
نخل انا میں زور نمو کس غضب کا تھایہ پیڑ تو خزاں میں بھی شاداب رہ گیا
خدا کے واسطے مہر سکوت توڑ بھی دےتمام شہر تری گفتگو کا پیاسا ہے
رکھتے ہیں دہانوں پہ سدا مہر خموشیوے لوگ جنہیں آتی ہے گفتار محبت
چمن میں شدت درد نمود سے غنچےتڑپ رہے ہیں مگر مسکرائے جاتے ہیں
کون جانے تھا اس کا نام و نمودمیری بربادی سے بنا ہے عشق
نالۂ بے صوت خود بننے لگا مہر سکوتبے زبانی کو ہماری اب زباں سے کیا غرض
دنیا سبب شورش غم پوچھ رہی ہےاک مہر خموشی ہے کہ ہونٹوں پہ لگی ہے
ہو گیا موقوف یہ سوداؔ کا بالکل احتراقلالہ بے داغ سیہ پانے لگا نشو و نما
جو ساعت نمود وہی وقت رفت و بوددریا میں کتنی دیر سفر ہے حباب کا
شراب و ساقیٔ مہ رو جو ساتھ ہوں بیدارؔتو خوش نما ہے شب ماہتاب میں دریا
بیٹھے بھرے ہوئے ہیں خم مے کی طرح ہمپر کیا کریں کہ مہر ہے منہ پر لگی ہوئی
جب ترا قامت شعلہ نما پہنچا سر بزمسارے ہی شیخ کھڑے ہو گئے ایمان بکف
کینوس پر ہے یہ کس کا پیکر حرف و صدااک نمود آرزو جو بے نشاں ہے اور بس
لاؤ تو قتل نامہ مرا میں بھی دیکھ لوںکس کس کی مہر ہے سر محضر لگی ہوئی
پیک خیال بھی ہے عجب کیا جہاں نماآیا نظر وہ پاس جو اپنے سے دور تھا
ہے مشتمل نمود صور پر وجود بحریاں کیا دھرا ہے قطرہ و موج و حباب میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books