aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "احمق"
برسات بھر تو مل کے سنتے ہو جان پیارےاحمق ہو جو پلنگ سے اب موتنے کو اترے
ہم نے اس احمق کو آخر اسی تذبذب میں چھوڑااور نکالی راہ مفر کی اس آباد خرابے میں
یہ کہہ رہی ہے اشاروں میں گردش گردوںکہ جلد ہم کوئی سخت انقلاب دیکھیں گے
مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگمیں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات
کانوں کی اک نگری دیکھی جس میں سارے کانے دیکھےایک طرف سے احمق سارے ایک طرف سے سیانے تھے
کچھ عشق کیا کچھ کام کیاوہ لوگ بہت خوش قسمت تھے
بھلے دنوں کی بات ہےبھلی سی ایک شکل تھی
ہند کا آزاد ہو جانا کوئی آساں نہیںدیکھنا تم کو ابھی کیا کیا دکھایا جائے گا
ہم دیکھیں گےلازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے
عشق کا دل بھی وہی حسن کا جادو بھی وہیامت احمد مرسل بھی وہی تو بھی وہی
آ کہ وابستہ ہیں اس حسن کی یادیں تجھ سےجس نے اس دل کو پری خانہ بنا رکھا تھا
کسی یکجائی سے اب عہد غلامی کر لوملت احمد مرسل کو مقامی کر لو
بول کہ لب آزاد ہیں تیرےبول زباں اب تک تیری ہے
مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نےشاید اب بھی ترا غم دل سے لگا رکھا ہو
جہاں میں ہر طرف ہے علم ہی کی گرم بازاریزمیں سے آسماں تک بس اسی کا فیض ہے جاری
جگ سے بھلا سنسار سے پیارادل کی ٹھنڈک آنکھ کا تارا
پھر کوئی آیا دل زار نہیں کوئی نہیںراہرو ہوگا کہیں اور چلا جائے گا
چشم نم جان شوریدہ کافی نہیںتہمت عشق پوشیدہ کافی نہیں
احمق لڑکیگھر واپس آ جاؤ
نثار میں تری گلیوں کے اے وطن کہ جہاںچلی ہے رسم کہ کوئی نہ سر اٹھا کے چلے
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books