فراز سلطانپوری
غزل 5
اشعار 5
یہ دل ہے دل اسے سینے میں ہرگز
کبھی رکھنا نہ تم پتھر بنا کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دھوپ کی سختی تو تھی لیکن فرازؔ
زندگی میں پھر بھی تھا سایہ بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پھولوں کی تازگی میں اداسی ہے شام کی
سائے غموں کے اتنے تو گہرے کبھی نہ تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
فرازؔ اس طرح زندگی ہے گزاری
کہ گویا کوئی حادثہ چھوڑ آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کہیں ایسا نہ ہو میں دور خود اپنے سے ہو جاؤں
میری ہستی کے ہنگاموں میں کچھ تنہائیاں رکھ دو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے