Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچھڑتے دامنوں میں اپنی کچھ پرچھائیاں رکھ دو

فراز سلطانپوری

بچھڑتے دامنوں میں اپنی کچھ پرچھائیاں رکھ دو

فراز سلطانپوری

MORE BYفراز سلطانپوری

    بچھڑتے دامنوں میں اپنی کچھ پرچھائیاں رکھ دو

    سکوت زندگی میں دل کی کچھ بے تابیاں رکھ دو

    کہیں ایسا نہ ہو میں دور خود اپنے سے ہو جاؤں

    میری ہستی کے ہنگاموں میں کچھ تنہائیاں رکھ دو

    مرے افکار ہو جائیں نہ فرسودہ زمانے میں

    نگاہوں سے تم اپنے ان میں کچھ گہرائیاں رکھ دو

    مرا ہر اضطراب دل نشاں منزل کا بن جائے

    تمناؤں میں میری حسن کی انگڑائیاں رکھ دو

    رہے باقی نہ پھر سود و زیاں کا مسئلہ کوئی

    مرے خرمن میں اپنے ہاتھ سے چنگاریاں رکھ دو

    کسی کو بخش دو عزت کسی کو سیم و زر دے دو

    مرے حصے میں راہ عشق کی رسوائیاں رکھ دو

    کسی بھی غیر کی جانب نظر اٹھے فرازؔ اب کیوں

    نگاہوں میں تم اس کی اپنی سب رعنائیاں رکھ دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے