Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Mahwar Sirsivi's Photo'

محور سرسوی

2002 | لکھنؤ, انڈیا

محور سرسوی

غزل 29

نظم 2

 

اشعار 20

اک ہاتھ میں میرے چائے کا کپ اک ہاتھ میں میرے ہاتھ ترا

ہاتھوں کو طلب ہے ہاتھوں کی اور دل کو طلب ہے ساتھ ترا

  • شیئر کیجیے

مسکراتا ہوں تو روتا ہے مرا زخم جگر

رونے لگتا ہوں تو ہونٹوں کو چبھن ہوتی ہے

  • شیئر کیجیے

اپنے ہاتھوں کو چومتا ہوگا

تیری زلفیں سنوارنے والا

  • شیئر کیجیے

الفت تو دیکھیے مری دیدار کے سبب

درویش بن کے یار کی چوکھٹ پہ آ گیا

  • شیئر کیجیے

زوال یہ ہے کہ ہم زندگی سے ہار گئے

کمال یہ ہے کہ ہم زندگی گزار گئے

  • شیئر کیجیے

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے