ہر ایک شام کا منظر دھواں اگلنے لگا
ہر ایک شام کا منظر دھواں اگلنے لگا
وہ دیکھو دور کہیں آسماں پگھلنے لگا
تو کیا ہوا جو میسر کوئی لباس نہیں
پہن کے دھوپ میں اپنے بدن پہ چلنے لگا
میں پچھلی رات تو بے چین ہو گیا اتنا
کہ اس کے بعد یہ دل خود بہ خود بہلنے لگا
عجیب خواب تھے شیشے کی کرچیوں کی طرح
جب ان کو دیکھا تو آنکھوں سے خوں نکلنے لگا
بنا کے دائرہ یادیں سمٹ کے بیٹھ گئیں
بوقت شام جو دل کا الاؤ جلنے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.