Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈسپلن

رضیہ کاظمی

ڈسپلن

رضیہ کاظمی

MORE BYرضیہ کاظمی

    سویرے اسکول جانے سے پہلے سیمانےجب اپنے آٹھ سالہ بیٹے ارشد کا اسکول بیگ سیٹ کرنے کے لئے اٹھایاتو اس میں اسےایک لفافہ ملا جس میں اسکول کی پرنسپل کی طرف سے آج لنچ ٹائم میں ارجنٹ گارجین میٹنگ کی اطلاع تھی ۔ ارشد نے اسےاس کے بارے میں بتایا کیوں نہیں یہ سوچ کر وہ پریشان ہوگئی۔ اس کےآفس میں آج ڈائرکٹر کی آمد تھی اس لئےحاضری ضروری تھی ۔لہذاوہ اپنے شوہرصمد خان سے اسکول جانے کی تاکید کرکے آفس چلی گئی۔

    میٹنگ ایک کلاس روم میں چل رہی تھی ۔باری باری سے جس بچے کا نام پکارا جاتا اس کے گارجین پرنسپل کے سامنے والی میز پرجاکے بیٹھتے،کچھ آپس میں گفتگو ہوتی اور پھر وہ واپس گھرچلےجاتے۔ ارشد کا نام پکارے جانے پر جب اس کے والد نہ پہنچے توخود اسی کی طلبی ہوگئی کہ شاید اسنے اپنے گھر اطلاع ہی نہ دی ہوگی ۔وہاں پہنچ کر ارشد نے جب ادھر اُدھرنگاہ دوڑائی تو دیکھا کہ صمد صاحب منھ میں پان کھائے ہوئےپیچھے کی سیٹ پرہاتھ ہلا ہلاکے کسی سے محو گفتگو ہیں۔

    ’’ابو تو وہ رہے۔میں بلا کے لاؤں سر۔‘‘ارشد نےصمد کی طرف اشارہ کرکے ڈرتے ہوئے پوچھا۔

    ’’نہیں اب ان کی کوئیضرورت نہیں‘‘

    یہ کہتے ہوئے پرنسپل نے خاموشی سےاپنا رائٹنگ پیڈ اٹھایا ،اس پر یہ تحریر لکھی اور ارشد کو پکڑادی۔

    ’’تشریف آوری کےلئے شکریہ۔معاف کیجئے گا اب آپ سے آپ کے بچے کی ڈسپلن کےبارے میں کچھ کہنالاحاصل ہے۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے