دھوکہ
’’ماسی، آج پھر تم بخار میں پھنک رہی ہو۔۔۔ کیوں آجاتی ہو روز کام پر، طبیعت خراب ہے تو آرام کر لو۔۔۔ دوا لاو ۔۔۔چھٹی کر لو‘‘
ایک دن میں نے اس کے نحیف وجود اور اوپر سے بخار کے اثرات سے نڈھال دیکھ کر کہا۔
’’جی باجی! آپ صحیح کہتی ہیں لیکن میرے پاس وقت کم ہے نا! میں کام نہیں کروں گی تو میری بچیاں بھی بناء پڑھے انگوٹھا لگا دیں گی، میری طرح اپنے ہی گردوں کی فروخت کے فارم پر۔۔۔‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.